ہاتھوں سے معذور بیٹے نے فالج زدہ ماں کی خدمت کر کے اعلی مثال قائم کر دی

48 سالہ Chen Xinyin کھانا پکا کر اسے دانتوں میں دبا کر اپنی والدہ کو پیش کرتے ہیں۔

48 سالہ Chen Xinyin کھانا پکا کر اسے دانتوں میں دبا کر اپنی والدہ کو پیش کرتے ہیں۔

بیجنگ ۔۔۔ نیوز ٹائم

چین میں ہاتھوں سے معذور بیٹے نے فالج زدہ بوڑھی ماں کی خدمت کر کے نہ صرف دنیا کو ایک نیا سبق دیا ہے بلکہ ماں اور بیٹے کی محبت کو امر کر دکھایا ہے۔ چین کے جنوب مغربی علاقے میں واقع Chongqing صوبے کے ایک گائوں میں 48 سالہ Chen Xinyin دونوں ہاتھوں سے محروم ہیں  اوران کی 91 سالہ ماں کو فالج کا مرض لاحق ہے اس مشکل صورتحال میں وہ روزانہ اپنے کھیتوں کا خیال رکھنے کے علاوہ اپنی والدہ کی خدمت کرتے ہیں اور انہیں کھانا پکا کر کھلاتے ہیں۔ 7 سال کی عمر میں چین کے دونوں ہاتھ کرنٹ لگنے سے جل گئے تھے اور 20 سال کی عمر میں ان کے والد کا انتقال ہو گیا تھا  اس پر لوگوں نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ بھیک مانگنا شروع کر دیں کیونکہ انہیں اپنی والدہ کی کفالت بھی کرنی ہے  اس مشورے پر Chen Xinyin بہت ناراض ہوئے اور کہا کہ میرے پاس 2 مضبوط پائوں ہیں اورمیں انہیں استعمال کروں گا  انہوں نے اپنے پیروں کی مدد سے گھاس کی ٹوکریاں بنانا شروع کر دیں اور کھیت پر بھی کام کرنا شروع کر دیا۔ اب وہ روزانہ کھیتوں پر کام کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی والدہ کو کھانا کھلاتے ہیں اور گھر کا دوسرا کام بھی کرتے ہیں۔  48 سالہ Chen Xinyin کھانا پکا کر اسے دانتوں میں دبا کر اپنی والدہ کو پیش کرتے ہیں۔ Chen Xinyin کی فالج زدہ والدہ ان کی محتاج ہیں اور وہ کام کے درمیان بھی اپنی والدہ کے پاس آ کر ان کی دیکھ بھال کرتے رہتے ہیں۔ کھیتوں میں وہ فصل کو پیروں کی مدد سے پانی دیتے ہیں اور پائوں کے ذریعے سبزی کاٹ کر کھانا تیار کرتے ہیں لیکن جب پہلی مرتبہ انہوں نے پائوں کی انگلیوں میں چھری دبا کر کام کرنا چاہا تو خود کو گہری چوٹ لگا لی تھی۔ Chen Xinyin کا پورا دن بہت مصروف گزرتا ہے اور وہ اپنی ماں کا خاص خیال رکھتے ہوئے اس سے بہت محبت کرتے ہیں۔

No comments.

Leave a Reply