امریکہ کی قومی سلامتی کی مشیر دہشت گردوں کے حملوں پر بات چیت کے لیے پاکستان کا دورہ

پاکستانی وزیر اعظم نواز  شریف اور امریکہ کی قومی سلامتی کی مشیر سوزن رائس

پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف اور امریکہ کی قومی سلامتی کی مشیر سوزن رائس

اسلام آباد، واشنگٹن ۔۔۔ نیوز ٹائم

افغانستان خصوصاً کابل میں بڑھتے ہوئے حملوں سے بوکھلا کر امریکہ نے ایک مرتبہ پھر پاکستانی سرزمین میں دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے کا واویلا شروع کر دیا ہے۔ امریکہ نے پاکستان حقانی نیٹ ورک کے خلاف موثر کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو اس کی فوجی امداد روک دی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق مغربی میڈیا سینئر امریکی عہدیداروں کے حوالے سے کہا ہے کہ امریکی قومی سلامتی کی مشیر Susan Rice پاکستان سرزمین سے ہونے والے دہشت گردوں اور جنگجوئوں کے حملوں پر بات چیت کے لیے پاکستان گئی ہے۔ اس دورے کا پاک بھارت کشیدگی سے کوئی تعلق نہیں۔ امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق امریکہ نے پاکستان کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے حقانی نیٹ ورک کے خلاف موثر کارروائی نہیں کی تو وہ 300 ملین ڈالر کی فوجی امداد سے محروم ہو سکتا ہے۔ اخبار کے مطابق Susan Rice کے دورے کا مقصد حقانی نیٹ ورک کے حوالے سے پاکستان پر دبائو میں اضافہ کرنا ہے۔ اس دورے میں حقانی نیٹ ورک کے خلاف ڈومور کا مطالبہ کیا جائے گا۔ کیونکہ افغانستان خصوصاً کابل میں حالیہ حملوں نے امریکہ کو پریشان کر دیا ہے۔ اخبار کے مطابق سینئر امریکی عہدیدار نے الزام لگایا کہ افغانستان میں ہونے والے حملوں کے لیے پاکستان کی سرزمین استعمال ہو رہی ہے اور Susan Rice اس معاملے پر بات چیت کے لیے اسلام آباد گئی ہیں، تاکہ حقانی نیٹ ورک کے خلاف پاکستان سے مزید کارروائی کا مطالبہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس اب بھی وقت ہے کہ حقانی نیٹ ورک کے خلاف موثر کارروائی کرے، ورنہ اس کی فوجی امداد روک دی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق افغانستان میں بڑھتے ہوئے حملوں سے امریکہ شدید بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور اسے خطرہ ہے کہ اگر یہ حملے اسی طرح جاری رہے تو صدر اشرف غنی کی حکومت برقرار نہیں رہ سکے گی اور اس کے نتیجے میں امریکہ کا سارا کھیل بگڑ جائے گا اور برسوں کی محنت رائیگاں چلی جائے گی۔ Susan Rice نے گزشتہ روز وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی، جس میں دوطرفہ تعلقات اور خطے کی سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر پاکستان نے بھارتی جارحیت کا معاملہ اٹھایا۔ امریکہ قومی سلامتی کی مشیر نے دہشت گردی کے خلاف پاکستانی عوام اور فوج کی قربانیوں کو سراہا۔ ملاقات میں اکتوبر میں وزیر اعظم نواز شریف کے دورہ امریکہ کے ایجنڈے پر بھی بات چیت کی گئی۔ افغان مصالحتی عمل اور اس میں پاکستانی کردار بھی زیر بحث آیا۔ Susan Rice نے ہماسیہ ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کے وزیر اعظم کے وژن کی تعریف کی۔ علاوہ ازیں چیف جنرل راحیل شریف سے بھی امریکی قومی سلامتی کی مشیر Susan Rice نے جی ایچ کیو میں ملاقات کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں Susan Rice نے دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں پاک فوج کی قربانیوں اور خدمات کو سراہا۔ دونوں رہنمائوں نے پاک امریکہ باہمی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کرتے ہوئے خطے اور افغانستان میں امن کی کوششیں تیز کرنے کی صورت پر زور دیا۔ وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و خارجہ امور سرتاج عزیز سے بھی سوزن رائس سے ملاقات کی، جس میں پاک بھارت مذاکراتی عمل میں آنے والا حالیہ تعطل اور افغانستان کی سلامتی کے حوالے سے خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔  اس کے ساتھ ساتھ پاکستان، امریکہ دوطرفہ تعاون اور اکتوبر میں وزیر اعظم کے دورہ امریکہ کی تیاریوں کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ قومی سلامتی کے مشیر سرتاج عزیز نے Susan Rice اور ان کے وفد کے ارکان کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا۔

No comments.

Leave a Reply