تبدیلی کی لہر: جاپان، ملائیشیا اور لبنان میں حکومت کے خلاف دھرنے اور استعفے کے مطالبے

جاپانی پارلیمنٹ کے باہر ہزاروں افراد نے مجوزہ سیکیورٹی بل کے خلاف ایک بڑے مظاہرے میں شرکت کی

جاپانی پارلیمنٹ کے باہر ہزاروں افراد نے مجوزہ سیکیورٹی بل کے خلاف ایک بڑے مظاہرے میں شرکت کی

ٹوکیو، کوالالمپور، بیروت ۔۔۔ نیوز ٹائم

جاپانی پارلیمنٹ کے باہر ہزاروں افراد نے مجوزہ سیکیورٹی بل کے خلاف ایک بڑے مظاہرے میں شرکت کی۔ رواں برس کے موسم گرما میں اس مظاہرے کو انتہائی بڑا احتجاج قرار دیا گیا ہے۔ مظاہرین بل کو ختم کرنے اور وزیر اعظم شینزو آبے کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ اس بل پر سرکاری رائے شماری اگلے ماہ ہو گی۔ حکمران جماعت نے گزشتہ ماہ جولائی میں جو سیکیورٹی بل ایوان زیریں میں پیش کیا ہے، اس میں دوسری عالمی جنگ کے بعد سیلف ڈیفنس فوج کے ملکی اور غیر ملکی جنگی مشن کو قانونی حیثیت دینا ہے۔ ان مظاہروں کی قیادت جاپانی طلبا اور دیگر نوجوانوں کی جانب سے کی جا رہی ہے جن کا موقف ہے کہ وہ سابقہ جاپانی امن پسندانہ آئین کی حفاظت کے خواہش مند ہیں۔

ملائیشیا کے وزیر اعظم نجیب رازاق کی برطرفی کے لیے دارالحکومت میں 2 لاکھ سے زائد شہریوں نے سڑکوں پر دھرنا دیا اور رات گھروں کو بجائے سڑکوں پر ہی سو گئے

ملائیشیا کے وزیر اعظم نجیب رازاق کی برطرفی کے لیے دارالحکومت میں 2 لاکھ سے زائد شہریوں نے سڑکوں پر دھرنا دیا اور رات گھروں کو بجائے سڑکوں پر ہی سو گئے

 ملائیشیا کے وزیر اعظم نجیب رازاق کی برطرفی کے لیے دارالحکومت میں 2 لاکھ سے زائد شہریوں نے سڑکوں پر دھرنا دیا اور رات گھروں کو بجائے سڑکوں پر ہی سو گئے۔ سابق وزیر اعظم Mahathir Mohamad نے دھرنے میں شرکت کی اور مظاہرین سے کہا کہ ملائیشیا کے لئے بدنامی کا سبب بننے والے Najib Razak کے اسعفے تک دھرنے کو جاری رکھا جائے اور حکومت کا تختہ الٹ دیا جائے۔ نجیب رزاق پر الزام ہے کہ ان کے بینک اکائونٹ میں 700 ملین ڈالر رقم ایسٹ ڈونرز کی جانب سے ٹرانسفر کی گئی ہے۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ وزیر اعظم کے اکائونٹ میں رقم منتقل ہونے سے ملائیشیا کا امیج خراب ہوا ہے۔ وزیر اعظم نے اپنا منہ کالا کیا ہے۔

لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ہزاروں افراد حکومت کی کرپشن اور اس کے غیر موثر ہونے کے خلاف احتجاجی مظاہرے میں شریک ہیں۔

لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ہزاروں افراد حکومت کی کرپشن اور اس کے غیر موثر ہونے کے خلاف احتجاجی مظاہرے میں شریک ہیں۔

لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ہزاروں افراد حکومت کی کرپشن اور اس کے غیر موثر ہونے کے خلاف احتجاجی مظاہرے میں شریک ہیں۔ رواں سال موسم گرما کے آغاز میں کوڑا کرکٹ کو ہٹانے سے متعلق پیدا ہونے والے بحران کے نتیجے میں لبنان میں حکومت کے خلاف عوامی سطح پر عدم اطمینان کا اظہار شروع ہوا تھا۔ اس کے بعد یہ احتجاج ”تم بدبودار ہو” نام سے مہم کی شکل اختیار کر گیا ہے جس میں اعلیٰ حکومتی اہلکاروں کے استعفوں کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ بیروت میں سیکیورٹی کے انتظامات سخت ہیں اور خدشات ہیں کہ کہیں مظاہرین تشدد پر نہ اتر آئیں کیونکہ گزشتہ ہفتہ ہونے والے مظاہرے پرتشدد ہو گئے تھے۔ مظاہرین مرکزی بیروت کے بڑے چوک میں جمع ہیں۔

No comments.

Leave a Reply