آواز کی رفتار سے 20 گنا تیز، سفر کرنے والے ہائپر سونک طیارے پر کام شروع

ہائپر سونگ طیارہ 2030 مکمل کر لیا جائے گا

ہائپر سونگ طیارہ 2030 مکمل کر لیا جائے گا

برلن ۔۔۔ نیوز ٹائم

براعظم یورپ، امریکا اور آسٹریلیا کی فضائوں میں سفر کرنے والے لاکھوں مسافر عام طور پر 20 گھنٹے تک تھکا دینے والا سفر طے کر کے اپنی منزل پر پہنچتے ہیں لیکن اب ماہرین نے ایسے طیارے کا منصوبہ بنا لیا ہے جو اس سفر کو نہ صرف 90 منٹ مں طے کرے گا بلکہ آواز کی رفتار سے 20 گنا زیادہ تیزی سے سفر کرے گا اور مسافر اس میں خلائی سفر کا لطف اٹھائیں گے۔ اس حیرت انگیز اور جدید ترین ہائپر  سونک طیارے کو ”سپیس لائنر” کا نام دیا گیا ہے جو ہائیڈروجن اور آکسیجن راکٹ کے ذریعے فضا میں 50 میل تک سفر کرے گا  جبکہ یہ عام طیارے کی طرح رن وے پر بھاگتے ہوئے اوپر کی طرف نہیں اٹھے گا بلکہ خلائی شٹل کی طرح سیدھا اوپر کی جانب جائے گا  اور خلائی شٹل کی طرح دو حصوں میں تقسیم ہو جائے گا جبکہ اس کا ایک حصہ یعنی طیارے کو فضا میں لے جانے والا راکٹ واپس زمین کی طرف آ جائے گا اور طیارہ اپنی منزل کی جانب روانہ ہو جائے گا۔ اس پر کام کرنے والی جرمن کمپنیوں کا کہنا ہے کہ طیارے کو بنانے کا کام شروع کر دیا گیا ہے لیکن اس پرہونے والے اخراجات کو حاصل کرنے کی مہم بھی جاری ہے۔ طیارے کا وہ حصہ جس میں مسافر بیٹھے ہوں گے کرہ کے اوپری سطح پر پہنچ کر 4.3 میل فیف سیکنڈ کی رفتار سے سفر شروع کرے گا،  طیارے میں 100 مسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش ہو گی او لینڈنگ عام جہاز کی طرح ہی کرے گا۔ چونکہ طیارہ سفر کے آغاز میں سیدھا اوپر کی جانب اٹھے گا اس لیے اس کی سیٹیں بھی عام جہاز سے مختلف انداز میں ڈیزائن کی جا رہی ہیں  جبکہ سفر کے شروع کے 10 منٹ مسافر 2.5 جی کی قوت محسوس کریں گے یعنی ان کے وزن جسم کے موجودہ وزن سے 2.5 گنا زیادہ محسوس ہو گا۔ ماہرین نے کہا ہے کہ اس طیارے پر سفر کے لیے مسافروں کو کوئی خلائی سفر کی طرح کی خصوصی تربیت حاصل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ان طیاروں کے لیے آبادی اور بزنس سینٹرز کے قریب اسیس پورٹس بھی بنائی جائیں گی لیکن اس بات کا بھی خیال رکھنا پڑے گا کہ طیارے کے لانچ کے وقت جو تیز آواز پیدا ہو گی اس سے بچنے کے انتظامات بھی کئے جائیں۔ سپیس لائنر پراجیکٹ پر کام کرنے والی ٹیم کے سربراہ کے مطابق اس پراجیکٹ پر 33 ارب ڈالر کے اخراجات آئیں گے اور اسے 2030ء میں مکمل کر لیا جائے گا۔ اس جدید اور تیز رفتار طیارے کو بنانے والی جرمن کمپنی کا کہنا ہے کہ طیارے کے اخراجات کو کم کرے 20 سے 32 ارب ڈالر تک لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

No comments.

Leave a Reply