قدیم مصری ملکہ کے مقبرے کا سراغ لگا لیا گیا

مصر کی ملکہ  Nefertiti

مصر کی ملکہ Nefertiti

کراچی ۔۔۔ نیوز ٹائم

ماہرین نے قدیم مصری ملکہ اور افسانوی شہرت کے حامل فرعون Tutankhamun کی ماں، Queen Nefertiti کے مقبرے کا سراغ لگا لیا۔ قبر تک جانے والے زیر زمین راسوں کی کھوج حساس ریڈارز اور جدید انفرا ریڈ ٹیکنالوجی کی مدد سے کی گئی۔ ماہرین آثار قدیمہ کے مطابق Queen Nefertiti کے مدفن سے ہزاروں دستاویزات ملنے کی امید ہے۔ واضح رہے کہ فرعون Tutankhamun کے مقبرے سے بھی دو ہزار سے زائد نوادرات و زیورات اور دیگر قیمتی اشیا برآمد کی گئی تھیں۔ یونیورسٹی آف Arizona کے برطانوی محقق پروفیسر Nicholas Reevesنے دعویٰ کیا ہے کہ وہ جلد ہی Queen Nefertiti کے مقبرے تک پہنچ جائیں گے۔ عالمی تحقیقی جریدے Discovery نیوز نے انکشاف کیا ہے کہ انتہائی Sensitive Radars اور Thermo infrared graphy کی مدد سے زیر زمین ان راستوں کا پتا چلایا گیا ہے، جو یقینی طور پر 19 سال کی عمر میں دنیا سے رخصت ہونے والے فرعون Tutankhamun کی ماں Queen Nefertiti کے مقبرے تک جا رہے ہیں۔ مصری ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ اگر ماہرین کی کاوش کامیاب ہو جاتی ہے تو Queen Nefertiti کے چیمبر سے ہزاروں Artifacts اور Documents مل سکتی ہیں۔ مصری جریدے  Al Youm El Sabea کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ scanning کے دوران ملنے والے نتائج کی حتمی جانچ کے لیے تمام الیکٹرونک فائلوں کو جاپان کے شہر ٹوکیو بھیج دیا گیا ہے،

جاپانی ریڈار سپیشلسٹ Hirokatsu Watanabe

جاپانی ریڈار سپیشلسٹ Hirokatsu Watanabe

جہاں جاپانی ریڈار سپیشلسٹ Hirokatsu Watanabe اپنی ماہرانہ رائے مرتب کرنے میں مصروف ہیں۔  مصری وزیر برائے Artifacts کے مطابق جاپانی ماہر کی رائے پروفیسر Nicholas Reeves کے دعوے کی تصدیق ہو جائے گی۔ عالی جریدے Discovery نے یاد دلایا ہے کہ ماہرین نے 1922ء میں کی جانے والی کھدائی ے نتیجے میں فرعون Tutankhamun کی حنوط شدہ لاش دریافت کی تھی۔ مصری ماہرین آثار قدیمہ کے مطابق خود کو ”سورج دیوتا” کی اولاد قرار دینے والا فرعون Tutankhamun 1323ء قبل مسیح میں چل بسا تھا۔ اس وقت اس کی عمر محض 19 سال تھی۔ Queen Nefertiti نے اپنے بیٹے کو ایک شاہی چیمبر میں دفن کرایا تھا۔ تاریخی حوالوں اور اہرام مصر کی دیواروں پر موجود تحریروں سے اندازہ لگیا گیا ہے کہ ملکہ نفریتی نے بھی اپنی تدفین کا فیصلہ بیٹے کے مقبرے کے قریب ہی کیا تھا۔ اس حوالے سے پروفیسر Nicholas Reeves نے مصری نے مصری وزیر برائے آثار قدیمہ Mamdouh El Damaty کے ساتھ ایک پریس بریفنگ میں کہا ہے  کہ نوجوان فرعون کے چیمبر کی دیوار ایسا محسوس ہوا ہے کہ یہاں سے ایک زیر زمین راستی کسی اور چیمبر کی طرف جا رہا ہے۔ یقیناً یہ Queen Nefertiti کا مقبرہ ہے، جس کی تلاش میں ایک صدر گزر جا چکی ہے۔ پروفیسر Nicholas Reeves نے صحافیوں کے سوالات کے جواب میں واضح کیا کہ Tutankhamun کا مدفن ایک ”کوریڈوو چیمبر” میں ہے،جس سے ملحق راستے ملکہ نفریتی کے مقبرے تک پہنچا جا سکتا ہے۔ Nicholas Reeves کا کہنا تھا کہ جاپان بھیجی جانے والے اسکیننگ کا رزلٹ سامنے آ جائے گا تو کھدائی کا عمل شروع کر دیا جائے گا۔ اس موقع پر Nicholas Reeves نے بتایا کہ ایک ماہ قبل قاہرہ یونیورسٹی کے شعبہ انجینئرنگ اور پیرس کی تنظیم ہیریٹج کے ماہرین نے Thermo infrared graphy ٹیکنالوجی کا استعمال کیا تھا، جس کے نتیجے مین اس بات کو تقویت ملی کہ Tutankhamun کے مقبرے سے متصل ایک اور چیمبر بھی موجود ہے۔ ماہر علوم فرعونیات پر وفیسر Nicholas Reeves نے مزید بتایا کہ فرعون کے مقابر کی دیواروں پر موجود تحریروں کو پڑھنے کے ماہرین کا بھی یہی کہنا ہے کہ ملکہ نفریتی کا مقبرہ قریب ہی میں موجود ہے۔ ادھر مصری ذرائع ابلاغ کے مطابق اگر Queen Nefertiti کا مقبرے دریافت ہو جاتا ہے تو وہاں سے برآمد ہونے والے نوادرات اتنے قیمتی ہوں گے کہ ان کی مالیت کا کوئی اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔

مصری ملکہ اور افسانوی شہرت کے حامل فرعون Tutankhamun

مصری ملکہ اور افسانوی شہرت کے حامل فرعون Tutankhamun

No comments.

Leave a Reply