یونانی پارلیمنٹ میں فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کی قرارداد منظور

یونانی پارلیمنٹ کے صدر نکوس ووٹسس  اور فلسطینی صدر محمود عباس

یونانی پارلیمنٹ کے صدر نکوس ووٹسس اور فلسطینی صدر محمود عباس

ایتھنز ۔۔۔ نیوز ٹائم

یونانی پارلیمنٹ نے ایک قرارداد منظور کر کے حکومت سے کہا ہے کہ وہ فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرے۔ یونانی پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس فلسطینی لیڈر محمود عباس کے دورہ یونان کے دوران طلب کیا گیا تھا۔ یونانی پارلیمنٹ کے صدر Nikos Voutsis نے اعلان کیا ہے کہ پارلیمنٹ کے تمام اراکین نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ ڈالا ہے، جس میں حکومت سے سفارش کی گئی ہے کہ وہ فلسطین کو بطور ایک ریاست کے تسلیم کرے۔ Nikos Voutsis کے مطابق یہ قرارداد حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ ایسے اقدامات کرے جن سے فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کا عمل ہو سکے اور خطے میں امن مذاکرات کا سلسلہ بحال ہو سکے۔ اس قرارداد پر عمل کرنا لازمی نہیں بلکہ حکومت اپنی پالیسی کو جاری رکھ سکتی ہے۔فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس ان دونوں یونان کے دورے پر ہیں۔ گزشتہ روز ان سے یونانی وزیر اعظم Alexis Tsipras نے ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات میں یونانی وزیر اعظم نے فلسطینی لیڈر پر واضح کیا کہ ان کی حکومت اب اپنی دستاویزات پر فلسطینی اتھارٹی کو ترک کر کے صرف ”فلسطین” استعمال کیا کرے گی۔ ملاقات کے موقع پر یونانی وزیر اعظم نے بھی کہا کہ عباس کے دورے سے فلسطینیوں اور یونانیوں کے ساتھ روایتی اور تاریخی تعلقات کو مزید استحکام حاصل ہو گا۔ Alexis Tsipras کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت مناسب وقت پر فلسطین کو بطور ریاست کے تسلیم کرنے کا اعلان کرے گی  اور یہ فیصلہ اسرائیل اور عرب ملکوں کے ساتھ تعلقات کے تناظر میں کیا جائے گا۔

No comments.

Leave a Reply