برونائی کی مسلم آبادیوں میں کرسمس منانے پر پابندی

اسلامی ریاست برونائی دارالسلام  کے سلطان حسن البلقیہ

اسلامی ریاست برونائی دارالسلام کے سلطان حسن البلقیہ

کراچی ۔۔۔ نیوز ٹائم

اسلامی ریاست برونائی Darussalam کی مسلم آبادیوں میں کرسمس منانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ برونائی کے Sultan Hassan Al-Bolkiah کے حکم کے مطابق عیسائی شہری صرف اپنے اکثریتی رہائشی علاقوں ہی میں کرسمسس منا سکتے ہیں۔ دوسری جانب اگر کوئی مسلمان شہری غیر اسلامی رسومات میں شرکت کرتا پایا گیا تو اسے 5 برس قید کی سزا سنائی جائے گی۔  برونائی کی وزارت مذہبی امور کے مطابق یہ اقدام عیسائی مشنریوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر قابو پانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ چند برس سے کرسمس منانے کی آڑ مں عیسائی تبلیغی مشن، برونائی بھر میں ناچ گانے کی تقریبات منعقد کر کے مسلمان نوجوانوں کو اپنی جانب راغب کرنے میں مصروف تھے۔ اس ھوالے سے ملک کے علمائے کرام نے تشویش کا اظہار کیا تھا کہ نوجوان نسل میں غیر اسلامی رسومات منانے کا سلسلے تیزی سے فروغ پا رہا ہے۔ چنانچہ اس مرتبہ برونائی کے Sultan Hassan Al-Bolkiah نے کرسمس کے موقع پر Christian missionaries  کی سرگرمیاں صرف ان ہی کے اکثریتی علاقوں میں محدود رکھنے کا فیصلہ کیا۔ برونائی Darussalam کی وزارت مذہبی امور نے ایک بیان میں واضح کیا ہے کہ مملکت اسلامیہ میں غیر اسلامی تہوار کو مسلم آبادیوں میں منانے کی اجازت ہرگز نہ ہو گی،  کیونکہ اس سے مسلمانوں کے عقائد متاثر ہوتے ہیں۔ دوسری جانب سلطان برونائی Sultan Hassan Al-Bolkiah کی جانب سے مسلمانوں پر کرسمس منانے کی پابندی عائد کرنے کا مغربی میڈیا اور عیسائیوں کی watkin نے سخت برا منایا ہے  اور اسلامی شریعت کی پاسداری کرنے پر س Sultan Hassan Al-Bolkiah برونائی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ مقامی جریدے Borneo Bulletin نے لکھا ہے کہ برونائی کی امام کونسل کے ایک ہزار سے زیادہ امام و خطیب حضرات نے گزشتہ کئی سال کا تجزیہ کر کے مفتی اعظم کو بتایا تھا کہ کرسمس قریب آتے ہی ملکی و غیر ملکی Christian missionaries اس تہوار کا اتنا شور کرتی ہیں کہ مسلمان نوجوان بھی اس جانب متوجہ ہو جاتے ہیں۔ اس موقع پر یہ لوگ مسلمان آبادیوں میں بھی کرسمس ٹری لگاتے ہیں اور مذہبی رسومات کے نام پر میوزک کنسرٹ منعقد کرتے ہیں۔ اس کا مقصد مسلمان نوجوانوں کو اپنی جانب راغب کرنا ہے، جس کی روک تھام ضروری ہے۔ برونائی Darussalam کے جید علمائے کرام اور خطیب حضرات کی جانب سے اس تحریری شکایات پر مفتی اعظم برونائی نے اپنی سفارشات میں Sultan Hassan Al-Bolkiah سے اس ضمن میں فوری ایکشن لینے کا حکم نامہ جاری کرنے کی استدعا کی تھی۔ چنانچہ مفتی اعظم کی اپیل پر Sultan Hassan Al-Bolkiah نے فوری احکامات جاری کرتے ہوئے مسلمانوں پر کرسمس سے دور رہنے کی پابندیاں عائد کر دی ہے۔ اس اقدام کا ملک بھر کے مسلمانوں کی جانب سے خیرمقدم کیا گیا ہے۔ ادھر امریکی، یورپی اور watkin کے missionaries عیسائی میڈیا نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ برونائی کے س Sultan ملک کو ایک انہا پسند اسٹیٹ بنانا چاہتے ہیں۔ واضح رہے کہ Sultan Hassan Al-Bolkiah نے کچھ عرصہ قبل ملک میں تعزیرات کے حوالے سے اسلامی شریعہ کوڈ کا نفاذ کیا تھا  اور شراب کی خرید و فروخت سمیت نشہ آور اشیا پر پابندی کے ساتھ ساتھ حرام کاری پر کوڑوں کی سزائیں مقرر کی تھیں، جس پر مغربی میڈیا نے کافی چیخ و پکار کی تھی۔ دوسری طرف برونائی کی وزارت داخلہ نے Sultan Hassan Al-Bolkiah کے حکم نامے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ایسی مصدقہ اطلاعات مل رہی تھیں کہ برونائی پر عیسائی مشنری کی یلغار ہو رہی ہے۔ انہی وجوہات کے سبب پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اگر کوئی مسلمان ‘سانتا کلاز’ کا لباس یا ٹوپی پہنے یا کرسمس ٹری بناتے یا عیسائی دعائیہ تقریبات میں شرکت کرتے پایا گیا تو اسے 5 سال قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔ سلطان حسن نے کہا ہے کہ حکم نامہ میں Christian missionaries کو کہا گیا ہے کہ وہ اپنی اکثریتی آبادیوں اور گرجا گھروں میں دل کھول کر کرسمس کا تہوار منائیں،  تاہم یہ سرگرمیاں مسلمان آبادیوں میں پھیلانے سے گریز کریں۔ واضح رہے کہ 4 لاکھ 20 ہزار آبادی والی اس ریاست کا 80 فیصد کا حصہ مسلمانوں پر مشتمل ہے۔لیکن کئی برسوں سے برونائی میں Christian missionaries کی یلغار جاری ہے۔ یاد رہے کہ 2014ء میں برونائی میں اسلامی شریعت پینل کوڈ کے نفاذ پر امریکہ، برطانیہ، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے اداروں نے Sultan Hassan Al-Bolkiah پر شدید تنقید کی تھی۔ جبکہ کلیسائی اداروں نے امریکا میں سلطان برونائی کے شاندار ہوٹل بزنس کا بائیکاٹ کرنے کی مہم بھی چلائی تھی، لیکن یہ مہم ناکامی کا شکار ہو گئی۔

No comments.

Leave a Reply