مودی حکومت قادیانیوں کی سرپرست بن گئی

قادیانیوں کے خلیفہ مرزا مسرور احمد

قادیانیوں کے خلیفہ مرزا مسرور احمد

کراچی ۔۔۔ نیوز ٹائم

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی قادیانیوں کے سرپرست بن گئے۔ بھارتی ضلع گورداسپور کے قصبے قادیان میں مرزائی خلافت کے صد سالہ جشن کی تقریبات کو بی جے پی کی جانب سے سیکیورٹی سمیت تمام سہولیات ترجیحی بنیادوں پر فراہم کی جا رہی ہیں۔ مودی نے قادیانیوں کے Khalifa Mirza Masroor Ahmadکو مبارک باد  کا بھی خط لکھا ہے،  جس میں قادیانی مشن کی کامیابی کے لیے دعا کرتے ہوئے اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا ہے۔ دوسری جانب بھارتی مسلمانوں کی نمائندہ تنظیموں اور جید علمائے کرام نے شدید احتجاج کرتے ہوئے مودی کو اسلام دشمن قرار دے دیا۔ واضح رہے کہ قادیان میں قادیانیوں کے سالانہ جلسے کی تقریبات کی تمام تر سرپرستی بی جے پی پنجاب کی قیادت کر رہی ہے، جس کے افتتاحی سیشن کا آغاز 26 دسمبر کو قادیانی جھنڈا لہرا کر کیا گیا۔ جبکہ ایک اہم سیشن، جس میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت شرکت کر رہی ہے،  آج بروز پیر 28 دسمبر 2015ء کو منعقد کیا جا رہا ہے۔ اس سیشن سے شام 4 بجے قادیانیوں کا سربراہ مرزا مسرور بھی خطاب کرے گا۔ نئی دہلی کے ذرائع کے مطابق قادیانی جماعت کے سربراہ مرزا مسرور کو خط میں مودی نے لکھا ہے کہ یہ بڑی خوشی کا مظہر ہے کہ احمدیہ کمیونٹی، قادیان میں اپنی خلافت کا 100 سالہ جشن منا رہی ہے۔ احمدیہ کمیونٹی، مذہبی برداشت اور روا داری کے لیے پہچانی جاتی ہے جس پر وہ مبارکباد کی مستحق ہے۔ میں دعا کرتا ہون کہ احمدیہ کمیونٹی اپنے مشن میں کامیابی حاصل کرے۔ بھارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم مودی اور قادیانی جماعت کا گٹھ جوڑ کوئی نئی بات نہیں۔ اس سے قبل مودی اپنے ٹوئٹر اکائونٹ پر قادیانیوں کے وفد سے ملاقات کی تصویر جاری کر کے خوشی کا اظہار کر چکے ہیں۔ حالانکہ انہیں گجرات میں وزارت علیا اور مرکز وزارت عظمیٰ کے دوران ایک بار بھی عید الفطر یا عید الاضحیٰ پر مسلمانوں کو مبارکباد دینے کی توفیق نہیں ہوئی۔ بھارتی مسلم ذرائع کا کہنا ہے کہ مودی، قادیانی تعاون کو بھارتی مسلمانوں سے خفیہ رکھنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ادھر بھارتی وزارت داخلہ کے اہم ذرائع نے بتایا کہ مودی نے برسراقتدار آنے کے بعد بھارت میں قادیانیوں کی سرگرمیوں میں خصوصی دلچسپی کا مظاہرہ کیا ہے۔ علاوہ ازیں قادیانی جماعت کے مختلف وفود نے 4 مواقع پر بھارتی وزیر اعظم مودی سے ملاقاتیں کیں اور انہیں اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا ہے۔ جبکہ کچھ عرصے قبل بھی ایک اعلیٰ سطحی قادیانی وفد نے مودی سے ملاقات میں انہیں مرزا مسرور کا خصوصی پیغام پہنچایا اور یقین دلایا تھا کہ بھارت میں کار گزار قادیانی جماعت کی 1300 شاخیں وزیر اعظم مودی کی گائیڈ لائن کو فالو کر رہی ہیں۔ قادیان ضلع گورداسپور میں سالانہ قادیانی جلسے کے موقع پر وہاں مقیم صحافی رنبیر کمار کا کہنا ہے کہ بھارت میں قادیانی جماعت کی سرگرمیوں میں گزشتہ دو برسوں میں انتہائی تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔ مودی حکومت کی سرپرستی میں قادیانی جماعت کے 1300 یونٹس فعال کردار ادا کر رہے ہیں۔ قادیانی جماعت کا مشن ریاست بہار، اترپردیش، کیرالا، راجستھان، اڑیسہ، ہریانہ اور دہلی میں بھر پور طریقے سے سرگرم ہو چکا ہے۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ قادیان کے سالانہ جلسے میں پاکستان، بنگلہ دیش اور یورپی ممالک سے 6 ہزار کے لگ بھگ قادیانی، گورداسپور پہنچے ہیں۔ ان وفود کی حفاظت کے لیے مودی حکومت کا ایک فوکل پرسن بذات خود قادیان میں موجود ہے۔ اس کی تصدیق قادیانی جلسے کے چیف سیکیورٹی افسر شعیب احمد نے بھی کی ہے۔ قادیانی جماعت کے ایک مقامی رہنما نے بتایا کہ قادیانی کمیونٹی نے مودی کو یقین دلایا ہے کہ وہ خود کو بابری مسجد کے ایشو پر الگ تھلگ رکھے گی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے دیئے جانے والے ہر پروگرام پر عمل کرے گی۔ یاد رہے جون 2015ء میں قادیان میں بی جے پی اور قادیانی کمونٹی کے تحت ”عالمی یوگا ڈے” منایا گیا تھا،  جس میں بی جے پی کے قومی وائس پریزیڈنٹ اویناش روئے کھنہ بھی شریک تھے۔

No comments.

Leave a Reply