نیلسن منڈیلا کے پوتے کا قبول اسلام

نیلسن منڈیلا کا پوتا  یکو یزی منڈلا منڈیلا

نیلسن منڈیلا کا پوتا یکو یزی منڈلا منڈیلا

نیلسن منڈیلا کا پوتا  منڈلا منڈیلا اور اس کی بیوی رابعہ کلارک

نیلسن منڈیلا کا پوتا منڈلا منڈیلا اور اس کی بیوی رابعہ کلارک

کراچی ۔۔۔ نیوز ٹائم

عالمی شہرت یافتہ افریقی حریت پسند رہنما آنجہانی Nelson Mandela  کے پوتے اور جنوبی افریقی Mvezo قبیلے کے سردار Mandla Mandela نے رواں ماہ کے ابتدائی ہفتے میں اسلام کی حقانیت کو تسلیم کرتے ہوئے کیپ ٹائون کی مقامی مسجد میں کلمہ طیبہ پڑھ کر اسلام قبول کر لیا۔ دوسری جانب اس اطلاع پر عیسائی قبائل میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ جبکہ یہ خبر جنوبی افریقہ میں سرگرم Christian Missionaries  پر بھی بجلی بن کر گری ہے۔ مقامی نیوز پورٹل آل افریقہ نے انکشاف کیا ہے کہ عیسائی قبائل کے 100 سے زائد سرداروں اور عمائدین نے Mandela  پر ترک اسلام کے لیے دبائو ڈالا تھا، جو انہوں نے مسترد کر دیا۔ واضح رہے کہ Mandla Mandela نے ایک مسلمان خاتوں Rabia Clarke سے نکاح بھی کر لیا ہے، جنہوں نے ان کے قبول اسلام میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ اس موقع پر علمائے کرام نے نئے جوڑے کو دعائوں سے نوازا ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق Mandla Mandela کا قبول اسلام، افریقی مسلمانوں کی تعداد میں بے انتہا اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔ کیونکہ افریقی قبائل Mandla Mandela کو انتہائی تکریم کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔ دوسری جانب اس سے عیسائیت کی تبلیغ میں مصروف مشنریوں کی کوششوں کو سخت دھچکا پہنچے گا۔ مقامی نیوز پورتل افریقہ ”نیوز ٹوئنٹی فور” سے تعلق رکھنے والی خاتون صحافی lazika tandwa نے بتایا ہے کہ Nelson Mandela کے پوتے Mandla Mandela کے قبول اسلام کی خبر قبائلی سرداروں Christian Missionaries  پر بجلی بن کر گری ہے۔ اس حوالے سے ایک قبائلی رہنما اور افریقی تنظیم Congress of Traditional Leaders of South Africa کے سربراہ کا کہنا ہے کہ افسوس اس بات کا بھی ہے کہ Mandla Mandela نے اپنی شادی میں کسی غیر مسلم قبائلی سردار کو نہیں بلایا۔ جبکہ شادی کی تقریب میں شیر، مگرمچھ اور ہاتھی کے گوشت کی ڈشز بھی پیش نہیں کی گئیں۔ افریقی میڈیا کے مطابق Nelson Mandela کے نومسلم پوتے کی یہ چوتھی شادی ہے۔ ان کی گزشتہ تین شادیاں غیر مسلم خواتین سے ہوئی تھیں،جنہیں وہ طلاق دے چکے ہیں۔ ان کی چوتھی دلہن Rabia Clarke ہیں، جن سے ان کا نکاح مقامی مسجد میں ہوا۔ جنوبی افریقی صحافتی ذرائع کا کہنا ہے کہ Mandla Mandela کے قبول اسلام Rabia Clarke کا اہم ترین کردار رہا،  جنہوں نے Nelson Mandela کے پوتے کو اسلام کی بنیادی تعلیمات سے آگاہ کیا۔ بعد ازاں کلمہ طیبہ پڑھنے کے بعد منڈلا نے رابعہ کے گھر والوں سے ان کی بیٹی کا رشتہ مانگا، جو خوش دلی سے قبول کر لیا گیا۔ مقامی نیوز پورٹل افریقہ اسپاٹ لائٹس کا کہنا ہے کہ نیلسن منڈیلا کے پوتے کے قبول اسام میں Rabia کی فیملی کے حسن اخلاق نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ نیوز پورٹل سے بات کرتے ہوئے منڈلا کا کہنا تھا کہ میں ایک قبائلی پس منظر کا انسان ہوں اور اپنے دادا Nelson Mandela کی ظلم کے خلاف جدوجہد ہی کو عظیم مانتا تھا۔ لیکن جب Rabia اور اس کے اہل خانہ نے مجھے اسلام کی تاریخ اور پیغمبر اسلام کی جدوجہد کی بابت روشناس کرایا تو میرے دل نے گواہی دی کہ دین اسلام ہی حقیقی ضابطہ حیات ہے۔

No comments.

Leave a Reply