ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ: بنگلہ دیش سیکیورٹی کی ضمانت دے: چیئرمین پی سی بی

پی سی بی کے چیئرمین نجم سیٹھی

پی سی بی کے چیئرمین نجم سیٹھی

اسلام آباد ۔۔۔ نیوز ٹائم

پی سی بی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش کی صورت حال کے پیش نظر پاکستانی کرکٹ ٹیم کی سیکیورٹی کی ضمانت ملنی چاہیے کیونکہ وہاں پاکستان کے بارے میں اس وقت سخت موقف پایا جا رہا ہے۔ اپنے ایک بیان میں چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ نجم سیٹھی نے کہا کہ ایشیا کپ اور ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے ایونٹس کے انعقاد میں ابھی وقت ہے اور امید ہے کہ بنگلہ دیش کے حالات بہتر ہو جائیں گے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ بنگلہ دیش حکومت کی جانب سے سیکیورٹی کے بارے میں پاکستان کرکٹ بورڈ کو یقین دہانی کرا دی جائے گی۔ چیئرمین پی سی بی نے واضح کیا کہ اگر سیکیورٹی خدشات کو دور نہ کیا گیا اور کسی وجہ سے پاکستانی ٹیم ایونٹس میں شرکت نہیں کر پاتی تو پھر اس صورت میں پی سی بی دونوں ایونٹس بنگلہ دیش سے کسی دوسرے ملک منتقل کرنے کی اپیل کرے گا۔ واضح رہے کہ جنوری میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم نے بنگلہ دیش کا دورہ کرنا ہے جبکہ بنگلہ دیش فروری میں ایشا کپ اور مارچ میں ورلڈ ٹی ٹونٹی کی میزبانی کرنے والا ہے۔ بنگلہ دیش کی خراب صورتحال کے پیش نظر ویسٹ انڈیز کی انڈر 19 ٹیم قبل از وقت دورہ ختم کر کے واپس جا چکی ہے۔ نجم سیٹھی نے برطانوی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ ایشین کرکٹ کونسل کا اجلاس چار جنوری کو سری لنکا میں ہو رہا ہے جس میں پاکستان کرکٹ بورڈ یہ معاملہ اٹھائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے بارے میں بنگلہ دیشی حکومت عوام اور میڈیا ایک خاص موقف رکھتے ہیں، لہذا پاکستانی کرکٹ ٹیم کی سیکورٹی کی ضمانت دی جائے اور یہ یقین دہانی کرائی جائے کہ پاکستانی کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی کو بھی اس بارے میں خط لکھا تھا اور آئی سی سی نے بھی یہی کہا ہے کہ وہ صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس پورے معاملے میں دفتر خارجہ کو بھی باخبر رکھا ہوا ہے اور آئی سی سی سے ہونے والی خط و کتابت سے دفتر خارجہ کو بھی آگاہ کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ 1971ء میں بنگلہ دیش کی آزادی کی تحریک کے دوران جنگی جرائم میں ملوث پائے جانے والے 65 سالہ عبد القادر ملا کو پھانسی دیئے جانے پر پاکستانی پارلیمان کے ایوان زیریں نے ان کی پھانسی کے خلاف کثرت رائے سے قرار داد منظور کی تھی۔ بنگلہ دیش کی جانب سے پاکستان کی قومی اسمبلی میں قراردار کی منظوری پر پاکستانی ہائی کمشز سے وضاحت طلب کی گئی تھی۔ بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ عبد القادر ملا  پر مقدمہ اور انہیں دی گئی سزا ملک کا اندرونی معاملہ ہے اور اس سلسلے میں پاکستانی اسمبلی کی قرارداد غیر ضروری تھی۔ اس کے بعد بنگلہ دیش میں پاکستان کے خلاف مظاہرے بھی ہوئے۔

No comments.

Leave a Reply