فرانسیسی صدر کی سعودی ولی عہد شہزادہ سلمان سے ملاقات

-فرانسیسی صدراور سعودی ولی عہد شہزادہ سلمان

-فرانسیسی صدراور سعودی ولی عہد شہزادہ سلمان

ریاض ۔۔۔ نیوز ٹائم

فرانسیسی صدر فرانسو اولاند نے سعودی ولی عہد، نائب وزیر اعظم اور وزیر دفاع شہزادہ سلمان بن عبد العزیز سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں لیڈروں نے دوطرفہ تعاون اور علاقائی اور عالمی سطح پر ہونے والی پیش رفت کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ فرانسیسی صدر نے اتوار کو سعودی فرمانروا شاہ عبداللہ بن عبد العزیز سے بھی ملاقات کی تھی۔ شاہ عبداللہ نے فرانسیسی صدر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ شامی صدر بشار الاسد نے اسلامی انتہا پسندی کو تنازعے میں درآنے کا موقع دے کر اپنے ملک کو تباہ کردیا ہے۔ اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق شاہ عبد اللہ نے کہا کہ دونوں ممالک کا علاقائی امور کے حوالے سے موقف یکساں ہے۔ انھوں نے خطے کے بحرانوں کے حوالے سے فرانس کے دلیرانہ موقف کی حمایت کی۔ سعودی صحافی اور سیاسی تجزیہ کار سلمان الدوسری نے العربیہ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ فرانسو اولاند کے دورے کے موقع پر تین بڑے ایشوز شام، لبنان اور ایران پر گفتگو ہوئی۔ فرانس کے چار وزرا اور تیس تاجر بھی دورے میں صدر کے ہمراہ تھے۔ فرانسو اولاند کا مئی 2012 میں فرانس کے صدر منتخب ہونے کے بعد سعودی عرب کا یہ دوسرا دورہ ہے۔ فرانسیسی صدر نے ایک اخباری انٹرویو میں کہا کہ جب تک بشار الاسد اقتدار میں رہتے ہیں، تنازعے کا کوئی بھی سیاسی حل نہیں نکل سکتا۔ انھوں نے شامی صدر پر الزام عائد کیا کہ وہ بنیاد پرست جنگجوؤں کے خطرے کا واویلا کرکے اعتدال پسند حزب اختلاف پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔ اس انٹرویو میں انھوں نے یہ بھی کہا کہ سعودی عرب مشرق وسطی میں فرانس کا بڑا کاروباری شراکت دار بن چکا ہے اور 2013 میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کا حجم آٹھ ارب یورو (گیارہ ارب ڈالرز) ہوگیا ہے۔ ان میں فرانس کی تین ارب یورو کی برآمدات شامل ہیں۔ تاہم دوطرفہ تجارت کا توازن سعودی عرب کے حق میں ہے۔ فرانسیسی صدر نے ریاض میں لبنان کے سابق وزیر اعظم سعد حریری سے بھی ملاقات کی۔ اس کے بعد انھوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فرانس لبنانی حکومت کی جانب سے فوج کو مسلح کرنے کے لیے کسی بھی درخواست کو پورا کرنے کیلئے تیار ہے۔

No comments.

Leave a Reply