ترکی ایئرپورٹ پر 3 دھماکے، 41 ہلاک

استنبول کا کمال اتاترک ایئر پورٹ یورپ کا تیسرا مصروف ترین ہوائی اڈہ ہے

استنبول کا کمال اتاترک ایئر پورٹ یورپ کا تیسرا مصروف ترین ہوائی اڈہ ہے

انقرہ، واشنگٹن، لندن ۔۔۔ نیوز ٹائم

ترکی کے شہر استنبول کے بین الاقوامی ہوائی اڈے میں خودکش دھماکوں اور فائرنگ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 41 ہو گئی، مرنے والوں میں ترکی کے 24 شہری جبکہ 13 غیر ملکی شامل ہیں جن میں سے 3 کے پاس دوہری شہریت تھی، پاکستان، امریکہ، برطانیہ سمیت دیگر ممالک کے رہنمائوں نے حملوں کی مذمت کی ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترک حکام کا کہنا ہے کہ استنبول کے بین الاقوامی ہوائی اڈے میں ہونے والے خودکش دھماکوں اور فائرنگ سے مرنے والوں کی تعداد 41 ہو گئی ہے۔ استنبول کے گورنر Vasip Şahin کے مطابق اتاترک ایئر پورٹ پر مرنے والوں میں ترکی کے 24 شہری جبکہ 13 غیر ملکی شامل ہیں جن میں سے تین کے پاس دوہری شہریت تھی۔ دہشت گردی کی واردات میں مرنے والے غیر ملکیوں میں سعودی عرب کے پانچ، عراق کے دو جبکہ چین، ایران، ازبکستان، تیونس، اردن اور یوکرین کا ایک ایک شہری شامل ہیں۔ ان حملوں میں زخمی ہونے والے افراد کی تعداد بھی 239 بتائی گئی ہے۔ گورنر نے صحافیوں کو بتایا کہ تین خودکش حملہ آوروں نے یہ حملہ کیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ ان کا ہدف ٹرمینل کا داخلی راستہ تھا جس میں سے ایک نے کلاشنکوف سے فائرنگ بھی کی اور پھر تینوں نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ سیکیورٹی اہلکاروں نے مشتبہ حملہ آوروں کو ہوائی اڈے کے داخلی راستے پر روکنے کے لیے فائرنگ بھی کی۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر جاری ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے  کہ ایک پولیس افسر ڈیپارچر لانج میں داخل ہونے والے ایک حملہ آور پر فائرنگ کر کے اسے زخمی کرتا ہے  اور فرش پر پڑا زخمی حملہ آور اسی دوران خود کو دھماکے سے اڑا دیتا ہے۔ ذرائع کے مطابق حملوں کے بعد کئی پروازوں کا رخ موڑ دیا گیا، جبکہ پروازیں معطل ہونے پر مسافروں کو ہوٹل منتقل کر دیا گیا۔ ترک وزیر اعظم Ali Yildirim نے کہا ہے کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوتا ہے کہ ان حملوں میں خود کو دولتِ اسلامیہ کہنے والی شدت پسند تنظیم ملوث ہے۔ ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ استنبول ایئر پورٹ پر حملوں کا مقصد معصوم لوگوں کے خون اور تکلیف کے ذریعے ان کے ملک کے خلاف پروپیگنڈا کرنا ہے۔ انھوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن موقف اپنائے۔ وزیر اعظم نواز شریف نے ترکی میں دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے ترک صدر، وزیر اعظم اور عوام سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے، وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ دکھ کی اس گھڑی میں ترک عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ دوسری جانب اوباما نے بھی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ترکی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ استنبول پر حملے کے بعد امریکی وزارت خارجہ نے امریکی شہریوں کے لیے انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ عوامی اور سیاحتی مقامات پر جاتے وقت ہوشیار رہیں۔ استنبول کا کمال اتاترک ایئر پورٹ یورپ کا تیسرا مصروف ترین ہوائی اڈہ ہے۔

No comments.

Leave a Reply