روزانہ ایک گھنٹے کی چہل قدمی جان لیوا بیماریوں سے بچا سکتی ہے، تحقیق

روزانہ ایک گھنٹے کی چہل قدمی جان لیوا بیماریوں سے بچا سکتی ہے

روزانہ ایک گھنٹے کی چہل قدمی جان لیوا بیماریوں سے بچا سکتی ہے

لندن ۔۔۔ نیوز ٹائم

اگر آپ سارا دن دفتر میں بیٹھ کر کام کرتے ہیں تو آپ کو موٹاپے اور ہائی بلڈ پریشر سمیت کئی جان لیوا بیماریوں کا سامنا ہو سکتا ہے لیکن اگر آپ اپنے معمولات میں روزانہ صرف ایک گھنٹے تک تیز قدموں سے پیدل چلنے کی عادت بھی شامل کر لیں تو ان تمام خطرات سے چھٹکارا پا سکتے ہیں۔ یہ آسان مشورہ  The Lancet نامی مشہور طبی جریدے میں شائع ایک تازہ تحقیقی رپورٹ میں دیا گیا ہے۔ اس تحقیق کے دوران 10 لاکھ سے زائد بالغ افراد کا مطالعہ کیا گیا جس سے معلوم ہوا کہ روزانہ کم از کم 8 گھنٹے تک بیٹھنے کے نتیجے میں ناگہانی موت کا خطرہ 60 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ (sedentary lifestyle) سے لوگوں کی صحت کو شدید خطرات لاحق ہیں جو تمباکو نوشی کے خطرات سے کچھ کم نہیں جبکہ مسلسل کئی گھنٹوں تک بیٹھے رہنے کی وجہ ناگہانی موت کی شرح موٹاپے سے ہونے والی اموات سے بھی زیادہ ہے۔ بظاہر آسان سے اس مشورے پر عمل کرنا بھی بہت سے لوگوں کے لیے انتہائی مشکل ہو گا  کیونکہ تھوڑی دیر تک پیدل چلنا بھی ہم میں سے اکثر کو ناگوار گزرتا ہے۔ مثلا اس سے بہت پہلے صحت کے برطانوی اداروں نے عوامی سطح پر یہ مشورہ جاری کیا تھا کہ بہتر صحت کے لیے روزانہ آدھے گھنٹے تک پیدل چلنا چاہیے لیکن اس پر بہت کم لوگوں نے توجہ دی۔ The Lancet کی رپورٹ میں یہ اضافی مشورہ بھی دیا گیا ہے کہ ایک گھنٹے تک مسلسل پیدل چلنے کے بجائے اگر ہر ایک گھنٹے کے دوران صرف 5 منٹ تک تیز قدموں سے پیدل چل لیا جائے اور لنچ ٹائم پر اور شام کے وقت اپنے ڈاکٹر کے مشورے سے کچھ ہلکی پھلکی ورزشیں بھی کر لی جائیں تو دن بھر کی چہل قدمی اور ورزش کا کوٹا پورا کیا جا سکتا ہے۔ پیدل چلنے کے بجائے اتنی ہی دیر تک سائیکل بھی چلائی جا سکتی ہے۔

No comments.

Leave a Reply