فرانس: مساجد کی تعمیر کے لیے غیر ملکی فنڈز پر پابندی

فرانسیسی وزیر اعظم مینوئل والز

فرانسیسی وزیر اعظم مینوئل والز

پیرس ۔۔۔ نیوز ٹائم

فرانس کی حکومت نے ملک میں مساجد کے لیے غیر ملکی امداد پر پابندی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اے ایف پی کے مطابق گزشتہ روز ایک اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر اعظم Manuel Valls نے بتایا کہ وہ ملک میں شدت پسندوں کے حالیہ حملوں کے بعد مساجد کے لیے غیر ملکی امداد پر پابندی عائد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہ وہ یہ تسلیم کرتے ہیں کہ چرچ پر حملہ اور ایک پادری کا قتل ہماری ناکامی ہے تاہم انہوں نے فرانسیسی حکومت اس ضمن میں ا پنی ذمہ داریاں پوری کریں گی۔ وزیر اعظم Manuel Valls نے مزید کہا کہ فرانس کی تمام مساجد میں پیش امام بھی ملکی تربیت یافتہ ہوں گے۔ کسی غیر ملک میں تربیت یافتہ کو پیش امام نہیں بنایا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر داخلہ Bernard Cazeneuve  ملک میں مذہب کے حوالے سے کام کر رہے ہیں تاکہ کچھ قوانین میں ترمیم کی جا سکیں اور ایک نیا ماڈل پیش کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ فرانس میں جہادیوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ یاد رہے یورپ میں سب سے زیادہ مسلمان فرانس میں آباد ہیں جہاں ان کی تعداد 50 لاکھ اور ملک میں 2 ہزار مساجد ہیں۔ اور مساجد کی زیادہ تر تعمیر سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک اور کچھ افریقن ممالک کی امداد سے ہوئی ہیں۔

No comments.

Leave a Reply