بھارتی سفارتکار 24گھنٹوں میں پاکستان چھوڑنے کا حکم

بھارتی سفارتکار 48گھنٹوں میں پاکستان چھوڑنے کا حکم

بھارتی سفارتکار 48گھنٹوں میں پاکستان چھوڑنے کا حکم

اسلام آباد، نئی دہلی  ۔۔۔ نیوز ٹائم

پاکستان نے بھارت کے سفارتی اہلکار Surjeet Singh کی سرگرمیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ناپسندیدہ شخص قرار دے دیا اور 29 اکتوبر تک خاندان کے ہمراہ پاکستان چھوڑنے کا حکم دے دیا۔ جمعرات کو سیکرٹری خارجہ Aizaz Ahmad Chaudhry نے بھارتی ہائی کمشنر Gautam Bambawale کو دفتر خارجہ طلب کر کے فیصلے سے آگاہ کیا۔ سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ Surjeet Singh کی سرگرمیاں ویانہ کنونشن اور سفارتی آداب کی خلاف ورزی ہیں،  پاکستان کی طرف سے بھارتی ہائی کمشنر کو احتجاجی مراسلہ بھی دیا گیا جس میں ورکنگ بانڈری اور لائن آف کنٹرول پر بھارت کی طرف سے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا گیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت متعصبانہ رویہ رکھے ہوئے ہے، بھارت کو اپنا رویہ درست کرنے کی ضرورت ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھارت نے بھی پاکستان کے سفارتی اہلکار Mehmood Akhtar کو ناپسندیدہ شخص قرار دے کر ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔ اس سے پہلے نئی دہلی پولیس نے پاکستانی ہائی کمیشن کے اہلکار  Mehmood Akhtar کو فوج کے حساس نقشے رکھنے کے الزام میں حراست میں لے لیا تاہم بعد میں سفارتی استثنیٰ حاصل ہونے کے باعث اہلکار کو رہا کیا گیا اور انہیں 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا۔ ادھر بھارت میں متعین پاکستانی ہائی کمشنر Abdul Basit  نے سفارتی عملے کے اہلکار پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سفارتی عملے سے بدسلوکی Vienna Convention کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ بھارت میں متعین ہائی کمشنر Abdul Basit  نے پاکستانی سفارتی عملے کے اہلکار سے بدسلوکی پر بھارتی سیکرٹری خارجہ سے احتجاج کیا اور بھارت کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ پاکستانی ہائی کمشنر Abdul Basit  کا کہنا تھا کہ پاکستانی سفارتی عملے کے اہلکار Mehmood Akhtar کے ساتھ بھارت کی جانب سے بدسلوکی ویانا کنونش کی کھلی خلاف ورزی ہے، پاکستانی سفارت خانے نے سفارتی آداب کے منافی کبھی بھی کوئی قدم نہیں اٹھایا لہذا بھارتی حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ آئندہ ایسے واقعات رونما نہ ہوں۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان Vikas Swarup نے ایک اور جھوٹا دعوی اور من گھڑت کہانی بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی سفارتی اہلکار کو بھارتی جاسوسوں سے معلومات کا تبادلہ کرتے ہوئے پکڑا گیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان Vikas Swarup نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے دعوی کیا  کہ پاکستانی اہلکار کو جاسوں کے ساتھ معلومات کا تبادلہ کرتے ہوئے پکڑا گیا اور Mehmood Akhtar نے بتایا کہ وہ 1997ء میں بلوچ رجمنٹ میں شامل ہوا۔ Vikas Swarup کا کہنا تھا کہ ہارٹ آف ایشیا میں پاکستان کا خیر مقدم کرتے ہیں، تمام ممالک کا خیر مقدم کریں گے کیونکہ ہم افغانستان میں امن چاہتے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستانی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کر کے کہا گیا کہ کوئی بھی اہلکار بھارت مخالف سرگرمیوں میں ملوث نہ ہو۔

No comments.

Leave a Reply