ناکافی نیند، انسانی صحت کے ساتھ ساتھ ملکی معیشت کے لیے بھی نقصان دہ ہے

نیند کی کمی سے موٹاپا، ہائی بلڈ پریشر، ذبابیطس اور دل کی مختلف بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں

نیند کی کمی سے موٹاپا، ہائی بلڈ پریشر، ذبابیطس اور دل کی مختلف بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں

نیوز ٹائم

ماہرین صحت کہتے ہیں کہ پوری نیند لینا تندرستی کے لیے بے حد ضروری ہے۔ نیند کی کمی سے موٹاپا، ہائی بلڈ پریشر، ذبابیطس اور دل کی مختلف بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں۔ نیند کی کمی انسانی صحت کو متاثر کرتی ہی ہے، ساتھ ساتھ یہ ملکی معیشت کو بھی نقصان پہنچاتی ہے، آپ سوچ رہے ہوں گے کہ سونا تو آپ کا ذاتی معاملہ ہے، اس کا ملکی معیشت سے کیا تعلق ہے؟ آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ آپ کی نیند اور ملک کی ترقی میں براہ راست تعلق ہے۔ اس سلسلے میں ایک بین الاقوامی تحقیق کی گئی۔ نیند کیوں اہمیت رکھتی ہے۔ ناکافی نیند کی معاشی قیمت کے عنوان سے کی گئی تحقیق کے نتائج میں بتایا گیا کہ افرادی قوت کی ناکافی نیند قومی معیشتوں کو بھاری نقصان پہنچا رہی ہے۔ یہ دلچسپ مگر اہم تحقیق رینڈ یورپ نامی امریکی تھنک ٹینک نے امریکا، برطانیہ، جرمنی، کینیڈا اور جاپان میں کی۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ نیند کی کمی امریکی معیشت کو سالانہ 411 ارب ڈالر تک نقصان پہنچا رہی ہے۔  یہ رقم امریکی جی ڈی پی کا 2.28 فیصد بنتی ہے۔ تحقیقی رپورٹ کے مطابق نیند کی کمی دماغی اور جسمانی صحت پر اثر انداز ہوتی ہے جس کی وجہ سے افرادی قوت کی کارکردگی میں فرق آ جاتا ہے جس کا معیشت پر برا اثر پڑتا ہے۔ علاوہ ازیں نیند کی کمی کا شکار مزدوروں اور کارکنان میں موت کی شرح بھی بلند ہے۔ افرادی قوت میں موت کی بلند شرح بھی معاشی ترقی پر اثر انداز ہو رہی ہے۔محققین کہتے ہیں کہ اوسطاً 6 گھنٹے سے کم سونے والے افراد میں شرح اموات 7 سے 9 گھنٹے تک کی نیند لینے والے افراد کے مقابلے میں 13 فیصد زائد پائی گئی۔ نیند کی کمی کا شکار افراد مختلف امراض میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ نتیجتاً انھیں اپنے دفاتر، فیکٹریوں اور کارخانوں سے رخصت لینی پڑتی ہے۔ تحقیق کے مطابق امریکا کی کام کرنے والی آبادی مجموعی طور پر سالانہ 12 لاکھ چھٹیاں کرتی ہے۔ اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد ان لوگوں کی ہے جو نیند پوری نہ ہونے کے باعث دل جمعی سے کام نہیں کر پاتے۔اس تحقیق کے لیے محققین نے پانچوں ممالک میں ہزاروں برسر روزگار افراد کے نیند کے دورانیے اور ان کی کارکردگی کا مشاہدہ کیا، اور پھر معیشت پر اس کے اثرات کا جائزہ لیا۔ رینڈ یورپ کی تحقیقی ٹیم کے سربراہ Mark Hefner کہتے ہیں کہ ہماری تحقیق ظاہر کرتی ہے کہ ناکافی نیند کے اثرات بہت گہرے ہیں۔ نیند کا محدود دورانیہ نہ صرف لوگوں کی انفرادی صحت اور خوش حالی کو متاثر کرتا ہے بلکہ قومی معیشت پر بھی اس کے اہم اثرات مرتب ہوتے ہیں، کیونکہ نیند پوری نہ ہونے کی وجہ سے افرادی قوت کی کارکردگی گر جاتی ہے اور ان میں شرح اموات بڑھ جاتی ہے۔ کام کرنے والی آبادی کی ناکافی نیند جاپانی معیشت کو سالانہ 138 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا رہی ہے۔ نیند پوری نہ ہونے کی وجہ سے مجموعی طور پر 6 لاکھ کام کے دن ضائع ہو جاتے ہیں۔ جرمن معیشت نیند کی کمی کی صورت میں 60 ارب ڈالر تک نقصان برداشت کر رہی ہے۔ برطانوی افرادی قوت اپنی نیند پوری نہ کر کے قومی معیشت کو 50 ارب ڈالر کا جھٹکا دے رہی ہے۔ کینیڈین شہریوں کی اکثریت پوری نیند لیتی ہے، اس کے باوجود اس کی معیشت سالانہ 21.4 ارب ڈالر کا نقصان سہنے پر مجبور ہے۔

No comments.

Leave a Reply