روس، ترکی، شام میں مکمل جنگ بندی پر متفق

روس، ترکی،  شام میں مکمل جنگ بندی پر متفق

روس، ترکی، شام میں مکمل جنگ بندی پر متفق

انقرہ، ماسکو، بیروت ۔۔۔ نیوز ٹائم

شام میں آگ اور خون کا کھیل جاری ہے، گزشتہ روز فضائی حملوں میں 10 بچوں سمیت 66 افراد ہلاک ہو گئے۔ اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔ ویٹری برائے انسانی حقوق کے مطابق نامعلوم طیاروں نے ہنجا نامی گائوں جو اسلامک اسٹیٹ کے زیر قبضہ ہے پر بمباری کی ہے  جس سے دو خاندانوں کے 22 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ ترک فوج کی جانب سے اسلامک اسٹیٹ کے ٹھکانوں پر کیے جانے فضائی حملوں میں 44 جنگجو ہلاک ہو گئے ہیں۔ فوجی ذرائع نے بتایا کہ ان حملوں میں زخمی ہونیو الے شدت پسندوں کی تعداد 117 ہے۔ اور 154 ٹھکانے تباہ ہو گئے ہیں۔ شام کے شمالی شہر الباب کا قبضہ حاصل کرنے کے لیے ترک نواز باغیوں نے اس شہر کا محاصرہ کر رکھا ہے۔ علاوہ ازیں روس کے وزیر خارجہ Sergei Lavrov کا کہنا ہے کہ شامی حکومت باغیوں کے ساتھ مکالمت کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ امن بات چیت کا سلسلہ بحال ہو سکے۔ دریں اثنا ترکی اور روس نے شام میں مکمل جنگ بندی کے منصوبے پر اتفاق کر لیا جس کے تحت ملک بھر میں بدھ کی شب 12 بجے سے اس پر عمل درآمد شروع ہو جائے گا اے ایف پی کے مطابق ترکی کی سرکاری خبر رساں ایجنسی اناطولو نے بتایا کہ سیز فائر کے اس نئے منصوبے کا مقصد رواں ماہ شام کے شہر حلب میں ترکی اور روس کی ثالثی میں ہونے ولای ئجنگ بندی کو ملک بھر میں پھیلانا ہے اس کے علاوہ ترکی اور ماسکو حکومت کا کہنا ہے کہ امریکہ اسلامک اسٹیٹ اور دیگر دہشت گرد گروپوں کی حمایت کر رہا ہے۔ شامی تنازعے سے متعلق ترکی کے امریکی  اور مغربی دنیا کی پالیسیوں سے عدم اطمینان ہی کے پس منظر میں ترک صدر نے کہا تھا کہ انقرہ، شام سے متعلق امریکی اور مغربی حکمت عملی پر اس لیے نالاں ہے کہ یہ پالیسیاں محض توڑ دیئے گئے وعدوں پر مبنی ہیں۔

No comments.

Leave a Reply