سال 2017 ء میں دنیا کو 7 تنازعات کا سامنا ہو گا

سال 2017 ء میں دنیا کو 7 تنازعات کا سامنا ہو گا

سال 2017 ء میں دنیا کو 7 تنازعات کا سامنا ہو گا

نیوز  ٹائم

ہر نئے سال کے آغاز پر لوگ اس بات کی امید کرتے ہیں کہ آئندہ برس دنیا بھر میں جاری تنازعات اور بحران کا خاتمہ ہو جائے گا تاہم سال کے اختتام پر ان کو اکثر مایوسی ہوتی ہے۔ ایک امریکی مطالعے میں توقع ظاہر کی گئی ہے کہ آنے والا سال 2017 ء مزید تنازعات کا حامل ہو گا جن میں بعض نئے اور بعض پرانے ہوں گے۔ امریکی کونسل فار فارن ریلیشنز کی رپورٹ کے مطابق 2017 ء میں دنیا بھر میں 7 تنازعات بھڑکنے کی توقع ہے جن میں 4 تنازعات بڑے اثرات کے حامل ہیں:

نمبر ایک:  شام میں متحارب فریقوں کے لیے بیرونی سپورٹ میں اضافے کے سبب خانہ جنگی مزید ابتر صورت اختیار کر جائے گی۔ اس سپورٹ میں بیرونی طاقتوں مثلًا روس اور ایران کی جانب سے عکسری مداخلت بھی شامل ہے۔

نمبر 2 : خطے میں مقامی یا غیر ملکی شدت پسند تنظیموں کی جانب سے دہشت گرد حملوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔

نمبر 3 :  ترکی اور پڑوسی ممالک میں انقرہ اور کردوں کی مختلف مسلح جماعتوں کے درمیان پرتشدد کارروائیوں میں اضافہ ہو گا۔

نمبر 4:   مشرقی یورپ میں روس کے برتائو کے سبب نیٹو کے رکن ممالک کے ساتھ دانستہ یا غیردانستہ عسکری تصادم ہو سکتا ہے۔ ان کے علاوہ معتدل اثرات کے 3 تنازعات کا جنم لینا بھی متوقع ہے۔

نمبر 5:    شمالی کوریا کی جانب سے نیوکلیئر بیلسٹک میزائلوں کے تجربات اور وسیع تباہی کے ہتھیار حاصل کرنے کے نتیجے میں سنگین نوعیت کا بحران پیدا ہو سکتا ہے۔

نمبر 6:   امریکا میں ایسا الکٹرونک حملہ واقع ہو سکتا ہے جو وہاں کے انفرا اسٹرکچر کو ڈگمگا دے۔

نمبر 7:    افغانستان میں تشدد اور عدم استحکام میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

مطالعاتی رپورٹ کی توقعات کے مطابق آئندہ برس کوئی منظرنامہ امریکا کے مفادات پر اثر انداز نہیں ہو گا۔ رپورٹ میں ان چار تنازعات نے جگہ نہیں پائی جو 2016 ء کی فہرست میں ترجیحی طور پر شامل تھے۔ ان میں پناہ گزینوں کے بحران کے سبب یورپی یونین کے ممالک میں سیاسی عدم استحکام، فرقہ وارانہ تشدد اور اسلامک اسٹیٹ تنظیم کے سبب عراق کا ٹوٹ جانا، اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ اور لیبیا کا سیاسی طور پر ٹکڑے ہو جانا شامل تھا۔

No comments.

Leave a Reply