عراقی شہری آبادی کو خطرات، امریکہ پالیسی تبدیل کرے: اقوام متحدہ

عراقی اور اتحادی فضائی کارروائیوں میں دو ماہ کی لڑائی میں 307 افراد ہلاک جبکہ 273 زخمی ہوئے

عراقی اور اتحادی فضائی کارروائیوں میں دو ماہ کی لڑائی میں 307 افراد ہلاک جبکہ 273 زخمی ہوئے

واشنگٹن ۔۔۔ نیوز ٹائم

اقوام متحدہ کے حقوق انسانی کے ادارے کے سربراہ نے عراقی فوج اور امریکی قیادت والے اتحاد پر زور دیا ہے  کہ Mosul پر زور دیا ہے کہ موصل میں ISIL کے شدت پسند گروپ کے خلاف لڑائی میں استعمال کیے جانے والی حکمت عملی پر نظرثانی کی جائے یہ انتباہ دیتے ہوئے کہ امریکہ شدت پسندوں کی چال میں نہ آئیں جس کے نتیجے میں شہری آبادی کو خطرات لاحق ہوتے ہیں۔Zeid Raad Al Hussein نے کہا ہے کہ دولت اسلامیہ بڑی تعداد میں شہری آبادی کو ڈھال بنا رہی ہے ایسے حالات میں ISIL کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کرنے سے شہریوں کے لیے مہلک اور ناموزوں نتائج مرتب ہو سکتے ہیں۔ عالمی ادارے نے کہا ہے کہ دو ماہ کی لڑائی میں 307 افراد ہلاک جبکہ 273 زخمی ہوئے۔ ان ہلاکتوں کے ذمہ دار مغربی Mosul میں لڑنے والے تمام فریق ہیں، جن میں عراقی اور اتحادی فضائی کارروائیوں کے علاوہ ISIL کی گولہ باری اور دیسی ساختہ ہتھیاروں کا استعمال شامل ہیں۔ Zeid Raad Al Hussein نے کہا ہے کہ حملوں کے دوران، ISIL کی جانب سے بچے، مرد اور خواتین کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کی حکمت عملی بزدلانہ اور ذلت آمیر فعل ہے۔ ان کے اس سے انسانی حرمت اور اخلاقیات کے انتہائی بنیادی معیار کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ انہوں نے امریکی قیادت والے اتحاد اور عراقی فوج کے عزم کا خیر مقدم کیا کہ چند انتہائی سنگین واقعات کی چھان بین کی جائے گی جن میں شہری آبادی ملوث بتائی جاتی ہے۔

No comments.

Leave a Reply