اسکاٹش پارلیمنٹیرین نے برطانیہ سے علیحدگی کیلئے ریفرنڈم کے حق میں ووٹ دے دیا

اسکاٹش پارلیمنٹ کی فرسٹ منسٹر نیکولا اسٹرجین

اسکاٹش پارلیمنٹ کی فرسٹ منسٹر نیکولا اسٹرجین

ایڈن برگ ۔۔۔ نیوز ٹائم

برطانوی وزیر اعظم Theresa May  کو ملکی اتحاد بچانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے اور اب اسکاٹ لینڈ کی پارلیمنٹ کے ارکان نے بھی علیحدگی کیلئے ریفرنڈم کے حق میں ووٹ دے دیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسکاٹ لینڈ کی پارلیمنٹ میں برطانیہ سے علیحدگی اختیار کرنے کے لئے دوسری مرتبہ ریفرنڈم کرانے کے لئے ووٹنگ کا عمل ہوا جس میں ارکان کی اکثریت نے ریفرنڈم کے حق میں ووٹ دیا جس کے بعد پارلیمنٹ کی فرسٹ منسٹر Nicola Sturgeon کو ریفرنڈم کا معاملہ  برطانوی حکام کے سامنے اٹھانے کا پارلیمانی اختیار مل گیا۔ اسکاٹش پارلیمنٹ کے 69 ممبران نے برطانیہ سے علیحدگی کیلئے ریفرنڈم کرانے کے حق میں ووٹ دیا جبکہ 59 نے اس کی مخالفت کی۔ اسکاٹش پارلیمنٹ کی جانب سے ریفرنڈم کے حق میں ووٹ آنے کے بعد برطانوی وزیر اعظم Theresa May  کے لئے مزید مشکلات کھڑی ہو گئیں جو ملک کو متحد کرنے کے لئے کوشاں ہیں اور انہوں نے اسکاٹش ارکان پارلیمنٹ سے اس حوالے سے ووٹ سے قبل درخواست کی تھی کہ وہ سوچ سمجھ کر فیصلہ کریں۔ اسکاٹش پارلیمنٹ کی فرسٹ منسٹر Nicola Sturgeon کا کہنا ہے کہ امید ہے کہ برطانوی حکومت اسکاٹش پارلیمنٹ کی خواہش کا احترام کرے گی اور اگر ایسا کیا گیا تو اچھے انداز میں مصالحتی عمل پر بات چیت ہو سکتی ہے۔ واضح رہے کہ اسکاٹش پارلیمنٹ سے ریفرنڈم کے حق میں ووٹ آنے کے بعد Nicola Sturgeon کو اب بھی برطانیہ سے علیحدگی کے لئے برطانوی پارلیمنٹ اور حکومت سے ریفرنڈم کے انعقاد کی اجازت لینا ہو گی تاہم برطانوی وزیر اعظم Theresa May  پہلے ہی کہہ چکی ہیں کہ یہ وقت ریفرنڈم کا نہیں ہے۔

No comments.

Leave a Reply