روس دنیا کا خطرناک ترین ہتھیار منظر عام پر لے آیا

ایس یو۔24 بمبار طیارے کے ذریعے electronic jammingہتھیار کے استعمال کے مناظر دکھائے گئے

ایس یو۔24 بمبار طیارے کے ذریعے electronic jammingہتھیار کے استعمال کے مناظر دکھائے گئے

ماسکو ۔۔۔ نیوز ٹائم

تیسری عالمی جنگ کا خطرہ دنیا پر منڈلا رہا ہے اور امریکی افواج روس کو چاروں جانب سے گھیرا ڈالنے کیلئے آگے بڑھ رہی ہیں، مگر اس موقع پر روس نے ایک ایسی دھمکی دے ڈالی ہے کہ امریکہ کی بڑھتی ہوئی فوجوں کے قدم لڑکھڑانے لگے ہیں۔ ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق روس کا کہنا ہے کہ اگر امریکہ نے جنگ کی غلطی کی تو اس کا نیا ہتھیار الیکٹرونک بم امریکہ کے تمام ہتھیاروں اور جنگی آلات کو ایک ہی وار میں تباہ و برباد کر دینے کیلئے کافی ہو گا۔ روسی میڈیا میں سامنے آنے والی ویڈیوز میں روسی فوجیوں کو مشق کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے کہ کس طرح وہ الیکٹرونک بم کا استعمال کر کے امریکہ کے بحری بیڑوں کی الیکٹرونک کمیونیکیشن منجمد کر دیں گے۔ ویڈیو میں امریکہ کو سخت پیغام دیتے ہوئے کہا گیا ہے جیتنے کیلئے آپ کو مہنگے ہتھیاروں کی ضرورت نہیں ہوتی، طاقتور ریڈیو electronic jamming ہی کافی ہے۔ ایک SU-24 بمبار طیارے کے ذریعے electronic jamming ہتھیار کے استعمال کے مناظر دکھائے گئے ہیں جو ایک جنگی بحری جہاز کے الیکٹرونک سگنل منجمد کر کے اسے ناکارہ بنانے کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ روسی حکام کا کہنا ہے کہ پہلے بھی اس ہتھیار کی وجہ سے امریکہ کو شرمندگی اٹھانے پر مجبور کیا جا چکا ہے لیکن دونوں ممالک کے درمیان جنگ کی صورت میں اس کے تمام جنگی آلات کو ایک ہی حملے میں ناکارہ بنا دیا جائے گا۔ روس نے اس نئے ہتھیار کے ساتھ ہی ریڈیو electronic jamming ڈوم نامی ٹیکنالوجی کا انکشاف بھی کیا ہے  جو اس کی سرحدوں پر طاقتور الیکٹرونک لہروں کا خول بنا کر اسے دشمن کے طیاروں سے مکمل طور پر محفوظ کر سکتی ہے۔ اسی طرح electronic jamming ٹیکنالوجی کی مدد سے دشمن کے میزائلوں کا رخ بدلنے کی طاقت کے حامل ہتھیاروں کا انکشاف بھی کیا گیا ہے۔ دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکہ کی جانب سے افغانستان میں تمام بموں کی ماں گرائے جانے کے بعد یہ سمجھا جا رہا ہے کہ تیسری عالمی جنگ کا بگل بج چکا ہے۔ روس بھی امریکہ کی جانب سے کسی ممکنہ جارحیت کے خدشے کے پیش نظر اپنی تیاریاں مکمل کر رہا ہے، اور اس کشیدہ صورتحال میں کچھ بعید نہیں کہ کسی بھی لمحے ایک خوفناک جنگ کا آغاز ہو جائے۔

No comments.

Leave a Reply