امریکی فوجیوں کے دماغ ہیک کیے جائیں گے

امریکا اپنے فوجیوں کی صلاحیتیں بڑھانے کے لیے ان کے دماغوں میں نقب لگانے کا منصوبہ بنا رہا ہے

امریکا اپنے فوجیوں کی صلاحیتیں بڑھانے کے لیے ان کے دماغوں میں نقب لگانے کا منصوبہ بنا رہا ہے

نیو یارک ۔۔۔ نیوز ٹائم

سپاہیوں کی پیشہ ورانہ صلاحیتیں اور لڑنے کا جذبہ فوج کی طاقت کا اصل منبع ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ سپاہیوں کو بہترین لڑاکوں میں بدلنے کے لیے مختلف اقسام کی جسمانی مشقیں کروائی جاتی ہیں اور ہتھیار چلانے کی تربیت دی جاتی ہے۔ دل میں مادر وطن سے محبت اور ارض پاک کے دفاع کا جذبہ بڑھانے اور دشمن کو نیست و نابود کرنے کا عزم پختہ کرنے کے لیے ان کی ذہنی تربیت کی جاتی ہے۔ روایتی طور پر جوانوں کے جم غفیر کو بہترین فوج میں تبدیل کرنے کے لیے ہر ملک میں یہی طریقہ رائج ہے۔ مگر امریکا اپنے فوجیوں کی صلاحیتیں بڑھانے کے لیے ان کے دماغوں میں نقب لگانے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ قدرت کی طرف سے ہر فرد کو جدا جدا ذہنی صلاحیت عطا ہوتی ہے۔کوئی زیادہ ذہین ہوتا ہے اور کوئی کم۔ لیکن امریکی حکومت مصنوعی طریقے استعمال کر کے ہر فوجی کو  سپر انٹیلی جنٹ بنانے کی خواہاں ہے۔Defense Advanced Research Project ایجنسی (DARPA) امریکی محکمہ دفاع کی ذیلی ایجنسی ہے۔ عسکری مقاصد کے لیے نئی Technologies developed کرنا اس کی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔ DARPA کے تحت 8 تحقیقی منصوبے جاری ہیں جن کا مقصد یہ جاننا ہے کہ کیا برقی رو کے ذریعے انسانی دماغ سے چھیڑ چھاڑ کرتے ہوئے سیکھنے کی صلاحیت بڑھائی جا سکتی ہے۔ اگر یہ ممکن ہو جاتا ہے تو پھر ایک شخص پیچیدہ اور مشکل تربیتی مشقوں میں بھی بہت کم وقت میں مہارت حاصل کر سکے گا۔ DARPA نے اس پروگرام کو (Trgeted Neuroplasticity Training) ٹی این ٹی کا نام دیا ہے جس کے تحت تحقیقی منصوبے جاری ہیں۔ اس ضمن میں جاری کی گئی تفصیل کے مطابق دماغ کے اس حصے کے فعل پر قدرت پانے کی کوشش کی جائے گی جو سیکھنے کے عمل میں ملوث ہوتا ہے۔ سیکھنے کا یہ عمل synaptic plasticity کہلاتا ہے۔ 7 جامعات میں جاری تحقیقی منصوبوں میں سے ہر ایک منصوبے سے منسلک ماہرین درج بالا طریقوں کے عمل کے جدا جدا پہلووں پر تحقیق کر رہے ہیں۔ ایک ٹیم اس physiological mechanisms کا سراغ لگانے کی کوشش کر رہی ہے جس پر کنٹرول حاصل کر کے عمل کے دوران دماغ کی سیکھنے کی صلاحیت میں اضافہ ممکن ہو سکے۔ اس طرح پیچیدہ تربیتی مراحل میں مختصر وقت میں طاق ہونے کے ساتھ ساتھ غیر ملکی زبانوں پر عبور حاصل کیا جا سکے گا۔ جاسوسوں کو غیر ملکی زبانیں سکھا کر فرائض کی ادائیگی کے لیے متعلقہ ملک منتقل کیا جاتا ہے۔ بعض زبانیں سیکھنے، ان پر مکمل عبور حاصل کرنے اور روانی سے بولنے میں بعض اوقات کئی برس لگ جاتے ہیں۔  Learning کے ساتھ ساتھ اس پروگرام کے تحت قوت فیصلہ بہتر بنانے اور خطرے کی بو دور سے سونگھ لینے کی صلاحیتیں بڑھانے کی بھی کوشش کی جائے گی۔

No comments.

Leave a Reply