گرین ہائوس گیسوں کا اخراج 2026ء میں عروج پر ہو گا: رپورٹ

اگر آب و ہوا کی تبدیلی سے متعلق معاہدے پر عمل کیا جائے تو کرہ ارض کے درجہ حرارت بڑھنے کا عمل روکا جا سکتا ہے

اگر آب و ہوا کی تبدیلی سے متعلق معاہدے پر عمل کیا جائے تو کرہ ارض کے درجہ حرارت بڑھنے کا عمل روکا جا سکتا ہے

لندن ۔۔۔ نیوز ٹائم

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے دنیا بھر میں بجلی گھروں سے گرین ہائوس گیسوں کا اخراج 2026 ء میں اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ جائے گا، لیکن اگر آب و ہوا کی تبدیلی سے متعلق معاہدے پر عمل کیا جائے تو کرہ ارض کے درجہ حرارت بڑھنے کا عمل روکا جا سکتا ہے۔ گزشتہ روز جاری ہونے والی ایک تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2017 ء سے 2040 ء کے درمیان قابل تجدید توانائی کے نئے بجلی گھروں کی تعمیر پر 10 ٹریلین ڈالر سے زیادہ سرمایہ کاری کی جائے گی، جن میں ہوا اور سورج سے بجلی پیدا کرنا شامل ہے۔ توانائی پر سرمایہ کاری سے متعلق بلوم برگ کی تازہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ توقع ہے کہ 2040 تک گرین ہائوس گیسوں کا اخراج 2016 ء کے مقابلے میں 4 فیصد تک کم ہو جائے گا  لیکن اس کے لیے 2040 ء تک قابل تجدید توانائی کے شعبے میں مزید تقریباً سوا پانچ ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ضرورت پڑے گی تاکہ کرہ ارض کے بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کو 2 درجے نیچے رکھا جا سکے۔ 2015 میں آب و ہوا کی تبدیلی کے پیرس معاہدے میں 190 سے زیادہ ممالک نے زمین کا درجہ حرارت 2 ڈگری کم رکھنے کے لیے گرین ہائوس گیسوں کے اخراج میں کمی پر اتفاق کیا تھا تاکہ آب و ہوا کی تبدیلی کے مضر اثرات کو روکا جا سکے۔ رپورٹ میں یہ توقع ظاہر کی گئی ہے کہ قابل تجدید توانائی کی اخراجات میں بدستور کمی ہوتی رہے گی اور 2040 ء تک شمسی توانائی کے اخراجات موجودہ قیمت کے مقابلے میں 66 فیصد تک کم ہو جائیں گے۔ اسی طرح ہوا سے حاصل کی جانے والی توانائی کے اخراجات کے متعلق یہ تخمینہ لگایا گیا ہے کہ 2040 ء تک وہ 71 فیصد تک کم ہو جائیں گے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں پیرس معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا جس کا مقصد کوئلے کی صنعت کو ترقی دینا تھا تاکہ کان کنوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع نکل سکیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ شاید ٹرمپ کی یہ توقع پوری نہ ہو سکے کیونکہ 2040 ء تک امریکا میں کوئلے سے بجلی کی پیداوار 51 فیصد تک گر جائے گی اور اس کمی کو پورا کرنے کے لیے قابل تجدید توانائی کی پیداوار 169 فیصد تک بڑھ جائے گی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اکثر کاروبار ی ادارے اور گھر اپنے لیے بجلی خود پیدا کرنے لگیں گے جو عموما سولر پینلز سے حاصل کی جائے گی، وہ اپنی ضرورت سے زیادہ پیدا ہونے والی توانائی کو فروخت بھی کیا کریں گے۔

No comments.

Leave a Reply