مغربی کنارے میں نئی یہودی بستی کی تعمیر شروع

 امونا کے علاقے کے آبادکاروں کے لیے جو نئی بستی بسانے کا وعدہ کیا تھا اس پر ابتدائی کام شروع ہو گیا ہے

امونا کے علاقے کے آبادکاروں کے لیے جو نئی بستی بسانے کا وعدہ کیا تھا اس پر ابتدائی کام شروع ہو گیا ہے

مقبوضہ بیت المقدس ۔۔۔ نیوز ٹائم

اسرائیل نے بین الاقوامی برادری کے احتجاج کے باوجود مغربی کنارے کے مقبوضہ فلسطینی علاقے میں ایک نئی یہودی بستی کی تعمیر شروع کر دی ہے۔ اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے منگل کو ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں نئی بستی کی تعمیر شر وع ہونے کا اعلان کیا۔ وزیر اعظم نیتن یاہو نے اپنے ٹوئٹ میں ایک تصویر بھی شیئر کی ہے جس میں ایک چھوٹی سی پہاڑی پر ایک بلڈوزر اور کھدائی کرنے والی مشین کو کام کرتے دکھایا جا سکتا ہے۔ اپنے ٹوئٹ میں اسرائیلی وزیر اعظم نے لکھا ہے کہ انہوں نے Amona کے علاقے کے آبادکاروں کے لیے جو نئی بستی بسانے کا وعدہ کیا تھا اس پر ابتدائی کام شروع ہو گیا ہے۔ اپنے ٹوئٹس میں اسرائیلی وزیر اعظم نے مزید کہا کہ انہیں فخر ہے کہ کئی دہائیوں بعد انہیں ایسا وزیر اعظم ہونے کا اعزاز حاصل ہو رہا ہے جس نے ارض مقدس میں نئی بستیوں کی تعمیر شروع کی ہے۔ اسرائیلی حکومت نے اس بستی کی تعمیر شروع کرنے کا اعلان ایسے وقت میں کیا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نمائندہ خصوصی Jason Greenblatt  اسرائیلی اور فلسطینی حکام سے بات چیت کے لیے اسرائیل پہنچ رہے ہیں۔ امریکی حکام کے مطابق ٹرمپ کے مشیر اور داماد  Jared Kushner بھی آج Jason Greenblatt  کی معاونت کے لیے خطے کا دورہ کریں گے جہاں دونوں اعلیٰ امریکی عہدیدار اسرائیلی اور فلسطینی حکام کو امن مذاکرات بحال کرنے پر قائل کرنے کی کوشش کریں گے جو 2014ء سے تعطل کا شکار ہیں۔

No comments.

Leave a Reply