دو ہزار سولہ میں دنیا میں ریکارڈ 6 کروڑ 56 لاکھ افراد بے گھر ہوئے، بے گھروں کو پناہ فراہم کرنے والے ملکوں میں پاکستان کا دوسرا نمبر

دو ہزار سولہ میں دنیا میں ریکارڈ 6 کروڑ 56 لاکھ افراد بے گھر ہوئے

دو ہزار سولہ میں دنیا میں ریکارڈ 6 کروڑ 56 لاکھ افراد بے گھر ہوئے

جنیوا ۔۔۔ نیوز ٹائم

اقوامِ متحدہ کی جاری کردہ ایک تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پناہ گزینوں اور بے گھروں کو پناہ فراہم کرنے والے ملکوں میں پاکستان کا دوسرا نمبر ہے جہاں اس وقت بھی  1.4 million لوگوں نے پناہ لے رکھی ہے اقوامِ متحدہ کے کمیشن برائے پناہ گزین کی جاری کردہ سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس وقت دنیا بھر میں لگ بھگ 65.6 million افراد یا تو کسی غیر ملک میں پناہ گزین ہیں، پناہ کی تلاش میں ہیں یا پھر خراب حالات کے باعث اپنی اصل رہائشی جگہ چھوڑ کر اپنے ہی ملک میں کہیں اور رہنے پر مجبور ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 2014 ء اور 2015 ء کے درمیان پناہ گزینوں اور بے گھر ہونے والوں کی عالمی تعداد میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا  جو تقریباً 5 million  رہا جبکہ 2015 ء سے 2016 ء کے دوران یہ اضافہ 3 lakh رہا۔ لیکن پناہ گزینوں سے متعلق اقوامِ متحدہ کے کمیشن کے سربراہ Filippo Grandi کہتے ہیں کہ اس صورتِ حال کو خوش آئند نہیں سمجھنا چاہیے کیونکہ حالات کو درستگی کی طرف اسی وقت مائل تصور کیا جائے گا جب بے گھروں اور پناہ گزینوں کی تعداد میں کمی ہو گی۔ اسی بنیاد پر انہوں نے عالمی طور پر بے گھر افراد کی اتنی بڑی تعداد کو عالمی سفارت کاری کی بدترین ناکامی بھی قرار دیا ہے۔ اس ادارے کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اس وقت ساری دنیا میں مجموعی طور پر 65.6 million سے زیادہ افراد بے گھر ہیں جن میں سے لگ بھگ  22.5 millionلوگ کسی دوسرے ملک میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ مزید 4 کروڑ افراد ایسے ہیں جو اپنے ہی وطن میں بے گھر ہیں اور اپنا اصل رہائشی علاقہ چھوڑ کر کسی اور جگہ رہنے پر مجبور ہیں۔ ان سب کے علاوہ 2.8 millionلوگ دوسرے ملکوں میں پناہ کی تلاش میں مارے مارے پھر رہے ہیں یعنی انہیں کسی ملک نے بھی پناہ گزین کی حیثیت سے قبول نہیں کیا ہے۔ سب سے زیادہ پناہ گزینوں کا تعلق شام سے ہے اور ان کی تعداد 55 لاکھ ہے۔  2.5 millionاور 1.4 millionپناہ گزینوں کے ساتھ افغانستان اور جنوبی سوڈان بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں۔ پناہ گزینوں اور بے گھروں کو پناہ فراہم کرنے میں ترکی پہلے نمبر پر ہے جہاں اس وقت 2.9 millionکے لگ بھگ افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔ 1.4 million افراد کو پناہ دے کر پاکستان کا دوسرا نمبر ہے جبکہ لبنان میں ایک ملین پناہ گزین مقیم ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان کے حوالے سے یہ تمام اعداد و شمار سرکاری اداروں سے یکجا کیے گئے ہیں اور صرف ان لوگوں سے تعلق رکھتے ہیں جو پناہ گزینوں کے طور پر باقاعدہ رجسٹرڈ ہیں ورنہ آزادانہ اور غیر سرکاری اندازوں کے مطابق پاکستان میں رہنے والے صرف افغانی پناہ گزینوں کی تعداد 3  ملین سے زیادہ ہے جبکہ ان کی اکثریت غیر قانونی طور پر پاکستان میں رہ رہی ہے۔

No comments.

Leave a Reply