چین اور بھارتی افواج میں جھڑپ، سرحد پر شدید کشیدگی

دونوں افواج میں معمولی جھڑپ ہوئی اور صورت حال کو فوری طور پر کنٹرول کر لیا گیا

دونوں افواج میں معمولی جھڑپ ہوئی اور صورت حال کو فوری طور پر کنٹرول کر لیا گیا

نئی دہلی ۔۔۔ نیوز ٹائم

بھارت اور چین کے درمیان Himalayas کے متنازع سرحدی علاقے میں جھڑپ ہوئی جس کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی شدت اختیار کر گئی ہے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق بھارتی فوجی حکام نے دعوی کیا کہ Ladakh  میں Pangong lake کے قریب چینی فوجیوں نے بھارتی فوجیوں پر پتھرائو کیا اور 2 بار بھارتی حدود میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن انہیں پیچھے دھکیل دیا گیا۔ دونوں افواج میں معمولی جھڑپ ہوئی اور صورت حال کو فوری طور پر کنٹرول کر لیا گیا،  دونوں افواج اپنی اپنی پوزیشنز پر واپس چلی گئیں جس کی وجہ سے معاملہ سلجھ گیا۔ واقعے کے بعد چین اور بھارت کے اعلی فوجی حکام کے درمیان فلیگ میٹنگ ہوئی جس میں سرحدی کنٹرول اور تنازعات پر گفتگو ہوئی۔ دوسری جانب چین کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ جب جھڑپ ہوئی اس وقت چین کے فوجی اپنی سرزمین میں ہی موجود تھے،  بھارت چینی علاقے سے فوراً اور غیر مشروط پر تمام فوج اور ساز و سامان واپس نکالے۔ جموں و کشمیر پولیس نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ Line of Actual Control (ایل اے سی) پر چین و بھارت کے درمیان اس طرح کی ہلکی پھلکی جھڑپیں معمول بن چکی ہیں، ہر بار گرمیوں میں تصادم ہوتا ہے، لیکن اس بار معاملہ زیادہ طویل اور سنگین ہو گیا تاہم کسی نے ہتھیار استعمال نہ کیے۔ واضح رہے کہ ہمالیہ کے Strategic طور پر اہم علاقے میں دو ماہ سے چین اور بھارت کی افواج آمنے سامنے ہیں اور دونوں میں Doklam  کے علاقے میں سڑک کی تعمیر کے مسئلے پر کشیدگی پائی جاتی ہے۔ چین نے کہا ہے کہ کشیدگی ختم کرنے کے لیے مذاکرات سے قبل بھارت کو علاقے سے اپنی فوج واپس بلانی ہو گی۔ یاد رہے کہ 1962 ء میں چین اور بھارت کے درمیان  Arunachal Pradesh کی سرحدی ریاست میں جنگ بھی ہو چکی ہے۔

No comments.

Leave a Reply