نیوزی لینڈ کا پرچم تبدیل کرنے کی تحریک

پرچم کے مجوزہ نئے نمونے کا نام سلور فرن

پرچم کے مجوزہ نئے نمونے کا نام سلور فرن

اکلینڈ ۔۔۔ نیوز ٹائم

نیوزی لینڈ دنیا کے کونے میں آباد ترقی یافتہ مملکت ہے، 2014  ء میں New Zealand Prime Minister John Key نے یہ خیال پیش کیا کہ قومی پرچم تبدیل کر دیا جائے۔ قومی پرچم تبدیل کرنے کی تحریک کافی عرصے سے چل رہی تھی۔ اس کے حامی اپنے پرچم کو برطانوی نوآبادیاتی حکومت کی نشانی سمجھتے تھے۔ لہذا وہ اسے تبدیل کرنے کے خواہش مند تھے۔ اب وزیر اعظم بھی تحریک کے حامی بن گئے۔ انھوں نے اس ضمن میں ریفرنڈم کرانے کا اعلان کر دیا۔ پہلے مرحلے میں نئے پرچموں کے ڈیزائنوں کے مابین نومبر تا دسمبر 2015 ء مقابلہ ہوا۔ اس پہلے ریفرنڈم میں 5 پرچموں کے مابین مقابلہ تھا جو Silver Fern flag پرچم نے جیت لیا۔ نیوزی لینڈ میں 31 lakh ووٹر ہیں۔ان میں سے نصف ووٹ ڈالنے نکلے۔ مارچ 2016 ء میں نئے اور پرانے پرچم کے مابین بذریعہ ریفرنڈم مقابلہ ہوا۔ اس ریفرینڈم میں تقریباً ساڑھے 21 lakh  لوگوں نے حصہ لیا جس میں سے تقریباً 56.61 فیصد  نے  تبدیل نہ کرنے کے لیے ووٹ ڈالا۔ گویا عوام کی اکثریت موجودہ پرچم برقرار رکھنے کے حق میں نکلی۔

پرچم کے مجوزہ نئے نمونے کا نام سلور فرن:

چھوٹی پتیوں والا ایک پودا تھا۔نئے پرچم پہ سرخ رنگ کے 4 ستارے بنے ہیں جو جنوبی ستاروں کے جھرمٹ کی ترجمانی کرتے  اور موجودہ پرچم میں بھی موجود ہیں۔ کونے میں کالا رنگ اور چمکدار فرن بنا ہوا ہے۔ یہ نقوش نیوزی لینڈ کی معروف رگبی ٹیم کے ساتھ بھی منسلک ہیں۔ نئے پرچم کا نمونہ آسٹریلیا میں مقیم نیوزی لینڈ کے باشندے کائل لوک ووڈ نے تخلیق کیا تھا۔ وزیر اعظم John Key   کا کہنا تھا کہ قومی علامت کی تبدیلی کے لیے یہ ایک نادر موقع ہے جو ضائع ہو گیا۔ تاہم نیوزی لینڈ کے معروف اداکار، سیم نیل کا نئے پرچم کے بارے میں کہنا تھا کہ ساحل سمندر پر استعمال ہونے والا تولیہ (موجودہ پرچم کا) متبادل نہیں ہو سکتا۔ یہ انتہائی بدنما ہے۔

No comments.

Leave a Reply