عرب امارات مریخ پر انسانی بستی بسائے گا

امارات میں ایک بڑا قطعہ اراضی مختص کر کے سرخ سیارے پر رہائش کے خواہشمند افراد کی ٹریننگ کے لیے ایک چھوٹا مریخ شہر بنانے کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں

امارات میں ایک بڑا قطعہ اراضی مختص کر کے سرخ سیارے پر رہائش کے خواہشمند افراد کی ٹریننگ کے لیے ایک چھوٹا مریخ شہر بنانے کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں

دبئی ۔۔۔ نیوز ٹائم

متحدہ عرب امارات نے ایک صدی کے بعد 2117ء میں مریخ پر پہلی انسانی بستی بسانے کے پروگرام کی منظوری دے دی ہے۔ اس ضمن میں امارات میں ایک بڑا قطعہ اراضی مختص کر کے سرخ سیارے پر رہائش کے خواہشمند افراد کی ٹریننگ کے لیے ایک چھوٹا مریخ شہر بنانے کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔ عالمی تحقیقی جریدے سانئس الرٹ نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ دبئی میں موجود امارات کے اعلیٰ حکام نے تصدیق کی ہے کہ 2117ء تک مریخ پر پہلا انسانی شہر بسا دیا جائے گا  اور اس شہر میں رہائش کے خواہشمندوں کی تربیت دبئی کے صحرا میں بنائے جانے والے ماڈل سٹی پروجیکٹ میں کی جائے گی، جہاں کا ماحول مریخ 99,99 فیصد مطابقت رکھتا ہو گا۔ عرب میڈیا کے مطابق صحرائی خطے میں تعمیر کی جانے والی عمارات گنبد نما عمارات/ لیبارٹریز پر مشتمل ہوں گی، جہاں خوراک، غذا کی کاشت، پانی پروسینگ، آکسیجن کی فراہمی، کشش ثقل کی مناسب حالت، درجہ حرارت کا مساوی پن اور فوڈ سیکیورٹی سمیت بجلی کی پیداوار اور انسانی فضلے کی ری سائیکلنگ پر ریسرچ کی جائے گی اور مریخ پر درپیش مسائل کا حل تلاش کیا جائے گا۔ ان عمارات کی تعمیر کے بعد منتخب افراد کو دنیا بھر سے لا کر مریخ کے سفر اور ماحول سے مطابقت کے لیے ٹریننگ دی جائے گی، جو بعد ازاں مریخ کا سفر کر سکیں گے۔ ادھر امریکی خلائی ادارے ناسا کا کہنا ہے کہ مریخ کا ماحول اور درجہ حرارت انسانی رہائش کے لیے موزوں نہیں ہے لیکن انسان کی جانب سے اس سیارے پر رہائش کے لیے بہت کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ناسا کے ریکارد کے مطابق 1960ء سے 2017ء تک مریخ کے سفر اور تحقیق کے لیے 21 مشن شروع کیے گئے تھے، لیکن ان میں سے کامیابی صرف 6 مشنز کے حصے میں آئی، جو ناسا کے تھے۔ خلیجی جریدے  گلف نیوز کے مطابق امارات کے حکمرانوں نے اعلان کیا ہے کہ مریخ ماڈل سٹی پروجیکٹ کی تکمیل کے بعد ماہرین کی 30 خصوصی ٹیمیں 2071ء میں مریخ جائیں گی، جہاں ریسرچ سمیت انسانوں کی رہائش کے لیے کام کیا جائے گا۔ یو اے ای کے وزیر اعظم  Sheikh Mohammed bin Rashid Al Maktoum نے ایک ٹویٹر پیغام میں انکشاف کیا ہے کہ مریخ کا زمینی ماڈہل تیار کیا جائے گا،  جس کے لیے صحرائی خطہ میں 177000 مربع میٹر جگہ مختص کر لی گئی ہے، جہاں تعمیراتی کام کا جلد آغاز کیا جائے گا۔ اس کے لیے Feasibility report تیار کی جا رہی ہے اور متعلقہ انجینئرنگ فرمز کا انتخاب کر لیا گیا ہے  جو اس پروجیکٹ کو اسی طرز پر تعمیر کرے گی جس طرح کا ماحول مریخ سیارے پر ہے۔ Danish architect, jark Angels اس سلسلے میں دبئی میں اعلیٰ حکام کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔ Danish فرم کی جانب سے صحرا میں بڑے گنبدوں کی طرز کی عمارتوں میں لیبارٹریز قائم کی جائیں گی،  جن میں خوراک، لباس اور دیگر اشیائے ضروری کی فراہمی کے لیے پودوں اور درختوں کی کاشت کی جائے گی جبکہ غذا کی تیاری، مریخ پر انسان کے قیام و طعام اور سفر کے معاملات پر ریسرچ کی جائے گی۔

No comments.

Leave a Reply