امریکہ کو شمالی کوریا سے حملے کا خوف لاحق

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ شمالی کوریا کو تباہ کرنے اور کم جونگ ان حکومت کا تختہ الٹنے کا خواہاں ہیں

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ شمالی کوریا کو تباہ کرنے اور کم جونگ ان حکومت کا تختہ الٹنے کا خواہاں ہیں

واشنگٹن ۔۔۔ نیوز ٹائم

امریکہ کو شمالی کوریا سے حملے کا خوف لاحق ہو گیا ہے۔ امریکہ سی آئی اے نے اعتراف کیا ہے کہ شمالی کوریا کسی بھی وقت امریکہ کو جوہری میشائل کا نشانہ بنانے کی صلاحیت حاصل کر سکتی ہے۔ آسٹریلیا کی حکومت کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا نے اس امریکہ سے تعلقات کو ختم نہ کرنے پر سنگین نتائج کی دھمکی دی ہے۔ روسی وزیر خارجہ Sergei Lavrov کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے معاہدے کے حل کے لیے دنیا کے تمام ملکوں کو روس اور چین کی مشترکہ روڈمیپ کوششوں کی حمایت کرنی چاہیے۔ ایران سے کئے گئے معاہدے کا خاتمہ عالمی سلامتی کی صورتحال کے لیے خطرناک ہو گا اور اس کے اثرات شمالی کوریا کے معاملے پر بھی پڑیں گے۔ تفصیلات کے مطابق think tank Foundation for the Defense of Democracies سے خطاب میں سی آئی اے کے ڈائریکٹر Mike Pompeo کا کہنا تھا  کہ شمالی کوریا، امریکہ کو جوہری میزائل سے نشانہ بنانے کی صلاحیت حاصل کرنے کے قریب پہنچ گیا ہے۔ واشنگٹن اب بھی سفارتکاری و پابندیوں کو ترجیح دے گا۔ عسکری قوت کے استعمال کا آپشن بھی رہے گا۔ Pyongyang کی صلاحیت کے پیش نظر اب یہ سوچنا ہو گا کہ ہم انہیں روکنے کے لیے کیا حتمی قدم اٹھائیں گے۔ Pyongyang اس قدر تیزی سے میزائل مہارت بڑھا رہا ہے کہ امریکی انٹیلی جنس اداروں کے لیے وقت کا حتمی تعین کرنا مشکل ہو گیا ہے۔ شمالی کوریا کا دعویٰ ہے کہ وہ امریکہ کو نشانہ بنانے کی صلاحیت پہلے ہی رکھتا ہے۔ حالیہ مہینوں میں شمالی کوریا نے عالمی برادری کو نظر انداز کرتے ہوئے 6 جوہری تجربات کیے۔ 2 میزائل جاپانی سرزمین میں پرواز کے بعد سمندر میں گرے۔ ادھر شمالی کوریا نے آسٹریلیا کو واشنگٹن سے تعلقات محدود کرنے یا سنگین نتائج بھگتنے کے لیے تیار رہنے کا دھمکی آمیز خط بھیجا ہے، جس کا مقصد عالمی برادری کو تقسیم کرنے کی کوشش کرنا ہے۔ خط کے متن کے بارے امریکی صدر Donald Trump شمالی کوریا کو تباہ کرنے اور Kim Jong Un حکومت کا تختہ الٹنے کا خواہاں ہیں۔ یہ ٹرمپ کو بھول ہے کہ وہ شمالی کوریا کے قدموں میں گرا لیں گے۔ ایک ایٹمی طاقت کے بارے میں ایسا تصور جہالت پر مبنی ہو گا۔ آسٹریلوی وزیر خارجہ Julie Bishop کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا نے اسے پہلے باار ایسا خط بھیجا ہے جو ہمارے لیے غیر معمولی ہے۔ خط بھیجنا اس بات کا اظہار ہے کہ شمالی کوریا کے خلاف پابندیاں کام کر رہی ہیں Pyongyang خود کو تنہا محسوس کر رہا ہے۔

No comments.

Leave a Reply