اسلحے کی فروخت میں امریکا اور خریداری میں بھارت سرفہرست

گزشتہ 4 برسوں (2012-16) کے دوران عالمی سطح پر 57 ممالک نے 155 ممالک کو اسلحہ فروخت کیا

گزشتہ 4 برسوں (2012-16) کے دوران عالمی سطح پر 57 ممالک نے 155 ممالک کو اسلحہ فروخت کیا

واشنگٹن ۔۔۔ نیوز ٹائم

پچیس سے 31 اکتوبر تک دنیا بھر میں ہفتہ تخفیف اسلحہ منایا جاتا ہے تاہم تمام تر کوششوں کے باوجود نہ تو اسلحے کی پیداوار کو روکا جا سکا اور نہ ہی اس کی خرید و فروخت کو روکنے کے حوالے سے کوئی اقدامات کئے جا سکے۔ گزشتہ 4 برسوں (2012-16) کے دوران عالمی سطح پر 57 ممالک نے 155 ممالک کو اسلحہ فروخت کیا اور فروخت کرنے والے ممالک میں امریکا بدستور سرفہرست ہے جبکہ دوسری جانب خریداروں کی فہرست میں بھی بھارت پہلے نمبر پر ہی ہے۔ ہفتہ تخفیف اسلحہ کے حوالے سے جنگ ڈویلپمنٹ رپورٹنگ سیل نے مختلف ذرائع سے جو اعداد و شمار حاصل کئے ہیں اس کے مطابق مذکورہ عرصے کے دوران 75 فیصد اسلحہ صرف 5 ممالک امریکہ، روس، چین، فرانس اور جرمنی نے فروخت کیا جن میں 35 فیصد حصہ امریکا کا رہا جبکہ 23 فیصد روس، 6.2 فیصد چین، 6 فیصد فرانس اور 5.2 فیصد حصہ جرمنی کا رہا۔ سویڈش ادارے سپری کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا کے 155 اسلحہ کے خریدار ممالک میں بھارت بدستور سرفہرست ہے  جبکہ سعودی عرب دوسرے، متحدہ عرب امارات تیسرے، چین چوتھے اور الجیریا 5ویںنمبر پر رہا جبکہ خریداری کی فہرست میں پاکستان 9 ویں نمبر پر رہا۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ بھارت نے مذکورہ عرصے کے دوران 68 فیصد اسلحہ روس سے 14 فیصد امریکا اور 7.2 فیصد اسرائیل سے خریدا  جبکہ سعودی عرب نے 52 فیصد اسلحہ امریکہ سے، 27 فیصد برطانیہ اور 4.2 فیصد اسپین سے خریدا۔ پاکستان نے 68 فیصد اسلحہ چین، 16 فیصد امریکا اور 3.8 فیصد اٹلی سے خریدا۔ بنگلہ دیش جو اسلحہ کی خریداری میں 18 ویں نمبر پر ہے نے 33 فیصد اسلحہ چین سے، 13 فیصد امریکا اور 5.2 فیصد برطانیہ سے خریدا۔ ماہرین کے مطابق عالمی سطح پر دفاعی اخراجات بدستور بڑھتے جا رہے ہیں اور دنیا کے دفاعی اخراجات ایک کھرب 686 ارب ڈالر تک تجاوز کر گئے  جس کا سب سے بڑا حصہ 611 ارب ڈالر امریکا کا ہے جبکہ 215.7 ارب ڈالر کے ساتھ چین دوسرے، 69.2 ارب ڈالر کے ساتھ روس تیسرے، 63.7 ارب ڈالر کے ساتھ سعودی عرب چوتھے اور 55.9 ارب ڈالر کے ساتھ بھارت پانچویں نمبر پر ہے  جبکہ 9 ارب ڈالر کے ساتھ پاکستان عالمی دفاعی اخراجات کی فہرست میں 23 ویں نمبر پر ہے۔ اس فہرست میں فرانس چھٹے، برطانیہ 7 ویں، جاپان 8ویں، جرمنی 9ویں اور جنوبی کوریا دسویں نمبر پر ہے۔ امریکہ جو ایٹمی ہتھیاروں کے ساتھ بھی دنیا کا سرفہرست ملک ہے اسلحہ سازی میں بھی کسی حوالے سے کم نہیں جس کا اندازہ اس امر سے باآسانی لگایا جا سکتا ہے کہ دنیا کی 10اسلحہ ساز کمپنیوں میں سے 7 کا تعلق امریکا سے ہے  جبکہ ایک کا برطانیہ، ایک کا اٹلی اور ایک یورپی یونین سے ہے۔

No comments.

Leave a Reply