جاپان میں زلزلے کے جھٹکے، گزشتہ سال بھی 12 نومبر کو زلزلہ آیا تھا

جاپان کے مشرقی ساحل پر پیر کی صبح زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 5.8 تھی

جاپان کے مشرقی ساحل پر پیر کی صبح زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 5.8 تھی

کراچی ۔۔۔ نیوز ٹائم

جاپان کے مشرقی ساحل پر پیر کی صبح زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 5.8 تھی۔ امریکی ماہرین کے مطابق زلزلے کے مرکز سطح سمندر سے 9.5 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔ ایران، عراق، جاپان اور Costa Rica میں بیک وقت آنے والے زلزلوں نے تباہی مچا دی۔

جاپانی شہر  Kyocera میں گزشتہ سال بھی 12 نومبر کو ہی زلزلہ آیا۔ شہری اس سانحے کی سالگرہ منا رہے تھے کہ ایک بار پھر قدرتی آفت نے گھیر لیا۔ چاروں ممالک میں سینکڑوں لوگ ہلاک اور ہزاروں شدید زخمی ہو گئے۔ جبکہ ترکی، کویت اور متحدہ عرب امارات سمیت اسرائیل میں بھی زلزلوں کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔ لیکن ان ممالکی میں اب تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔ امریکی جیولوجیکل سروے نے انکشاف کیا ہے کہ ایران میں آنے والے زلزلے کا مرکز عراق میں زمین کے 3.3 کلومیٹر اندر تھا۔ جس سے شدید زلزلے کے جھٹکے ریکارڈ کیے گئے اور اب تک آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے۔ ایرانی نیوز ایجنسی، فارس نیوز نے بتایا ہے کہ ایرانی شہر Karman Shah میں آنے والے زلزلے کی شدت 2.7 تھی۔ جبکہ عراقی سرحدوں سے ملحق شہروں میں زلزلہ اس سے بھی زیادہ شدت کا تھا۔ جو ریکٹر اسکیل پر 9.7  تک جا پہنچا تھا۔ اس کے نتیجے میں ہزاروں عمارتیں زمین بوس ہو گئیں اور ہزاروں افراد ملبے میں دب چکے ہیں، جن کی زندگیاں بچانے کے لیے فوری طور پر امدادی کارروائیوں کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ ایرانی مذہبی رہنما خامنہ ای کے احکامات پر فوجی اور انتظامی عہدیداروں اور سرکاری اداروں کو متحرک کر کے امدادی کارروائیوں کو مزید مربوط بنانے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ Al Iraqiya نیوز نے بتایا ہے کہ عراق کے کردستان ریجن میں زلزلے نے شدید تباہی پھیلائی ہے اور یہاں 1500 افراد کی ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔ جبکہ ہزاروں عمارتیں مسمار ہو چکی ہیں اور ہزاروں افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں، جن کو نکالنے کے لیے بڑے پیمانے پر امدادی کارروائیان کی جا رہی ہیں۔

برطانوی جریدے ڈیلی ایکسپریس نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے جاپان میں آنے والا زلزلہ درمیانی نوعیت کا تھا، جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 8.5 ریکارڈ کی گئی۔ یو ایس جیولوجیکل سروے نے جاپان میں آنے والے زلزلے کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ زلزلے کا مرکز جاپانی ساحل سمندر سے 180 کلومیٹر دور سمندر میں تھا۔ ادھر جاپان میں زلزلے کے فوری بعد کوسٹاریکا میں بھی زلزلوں کے جھٹکوں نے عوام کو دہلا کر رکھ دیا، جہاں زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل 5.6 تھی۔ جاپانی حکومت کا کہنا ہے کہ جس علاقے Kyocera  میں زلزلہ آیا ہے،  اس علاقے میں عین ایک سال پہلے 12 نومبر کو ہی زلزلہ آیا تھا اور یہاں زلزلے کے اس سانحے کی سالگرہ منائی جا رہی تھی کہ دوسرا زلزلہ بھی رونما ہو گیا۔ کوسٹاریکا کی پبلک سیفٹی منسٹری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پوری رات عوام جانیں بچانے کے لیے ادھر سے ادھر بھاگتے ہوئے کاروں، گاڑیوں، میدانوں، پارک اور کھلے مقامات پر پناہ لیتے دکھائی دیئے۔

واضح رہے کہ چار روز قبل نیوزی لینڈ میں بھی شدید زلزلہ محسوس کیا گیا تھا۔ لیکن اس سے کوئی خاص بڑا نقصان ریکارڈ نہیں کیا گیا، البتہ عوام میں شدید خوف و ہراس پھیلا ہوا ہے۔ تاحال نیوزی لینڈ کے باشندوں نے اپنے گھروں کا رخ نہیں کیا ہے اور اب بھی کھلے میدانوں اور پارک میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ ویلنگٹن میں بھی اتوار کو 8.4 شدت کا زلزلہ محسوس کیا گیا تھا۔ جس کے نتیجے میں اگرچہ کہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ لیکن 20 ہزار افراد کو حفاظتی اقدامات کے تحت مختلف محفوظ علاقوں میں پہنچا دیا گیا تھا۔ ویلنگٹن میں اس قت بھی آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے اور عوام میں خوف و ہراس پھیلا ہوا ہے۔

عراقی دارالحکومت بغداد میں بھی زلزلے کی شدت محسوس کی گئی ہے اور عوام الناس اس وقت بھی محفوظ مقامات پر موجود ہیں۔ عراقی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ عراقی سرحدوں کے اندر زلزلے کی شدت اگرچہ 8.7 تھی لیکن اس کے باوجود یہاں ہلاکتوں کا تناسب خوش قسمتی سے انتہائی کم ہے اور صرف 23 ہلاکیتں ریکارڈ کی گئی ہیں لیکن ایرانی سرحد کے اندر صوبہ کرمان شاہ میں ہلاکتوں کا تناسب تیزی سے بڑھ رہا ہے۔

No comments.

Leave a Reply