ہیروشیما میں تخفیفِ جوہری اسلحہ سے متعلق ایک بین الاقوامی کانفرنس کا آغاز

ہیروشیما میں تخفیفِ جوہری اسلحہ سے متعلق ایک بین الاقوامی کانفرنس کا آغاز

ہیروشیما میں تخفیفِ جوہری اسلحہ سے متعلق ایک بین الاقوامی کانفرنس کا آغاز

ہیروشیما ۔۔۔ نیوز ٹائم

جاپان کے شہر ہیروشیما میں تخفیفِ جوہری اسلحہ سے متعلق ایک بین الاقوامی کانفرنس کا آغاز ہو گیا ہے، یاد رہے کہ دوسری عالمی جنگ کے خاتمے پر یہ شہر ایٹمی حملے میں تباہ ہو گیا تھا۔ اس دو روزہ کانفرنس میں مندوبین تخفیفِ اسلحہ، ایٹمی اور غیر ایٹمی ملکوں کے درمیان بڑھتے ہوئے فرق کو کم کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کریں گے۔ جاپان کی وزارتِ خارجہ کانفرنس کی میزبانی کر رہی ہے۔ سابق وزیرِ خارجہ اور حکمران لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کی پالیسی ریسرچ کونسل کے چیئرمین فومیو کِشیدا نے مندوبین کا استقبال کیا۔کِشیدا نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ایٹمی ہتھیار رکھنے والے ملکوں کی شمولیت کے بغیر تخفیفِ اسلحہ میں پیشرفت نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ اقوامِ عالم کے لئے ایٹمی ہتھیاروں سے پاک دنیا کی خاطر مل کر کام کرنے کے حوالے سے یہ اجلاس ایک زینہ ثابت ہو گا۔ ایٹمی اور غیر ایٹمی ملکوں کے درمیان خلیج جولائی سے گہری ہوئی ہے، کہ جب اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایٹمی ہتھیاروں کو ممنوع قرار دینے سے متعلق ایک سمجھوتے کی منظوری دی تھی۔ سمجھوتے کا حصہ نہ بننے پر جاپان کو شدید نکتہ چینی کا سامنا ہے۔ حکومتِ جاپان اگلے سال اپریل میں، جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلائو کے سمجھوتے کی جائزہ کانفرنس کے ابتدائی اجلاس کے لئے تجاویز مرتب کرنے کے سلسلے میں پرامید ہے۔ جاپان ایٹم بم کا نشانہ بننے والا واحد ملک ہے۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے، حکومت ایٹمی اور غیر ایٹمی ملکوں کے درمیان ایک پل کا کردار ادا کرنے کی خواہاں ہے۔

No comments.

Leave a Reply