ڈوکلام: بھارتی جارحیت کا خدشہ، چینی فوج الرٹ

سولہ سو سے زیادہ چینی دستے سرد موسم کے باوجود اس علاقے میں بدستور موجور اور الرٹ ہیں۔

سولہ سو سے زیادہ چینی دستے سرد موسم کے باوجود اس علاقے میں بدستور موجور اور الرٹ ہیں۔

بیجنگ ۔۔۔ نیوز ٹائم

بھارتی جارحیت کے باعث متنازعہ علاقے ڈوکلام میں چینی فوجی دستے بدستور الرٹ ہیں۔ چین اور بھارت کے درمیان ڈوکلام کے متنازعہ علاقے سے اس سال چینی فوجی دستوں کی واپسی نہیں ہوئی۔ 1600 سے زیادہ چینی دستے سرد موسم کے باوجود اس علاقے میں بدستور موجور اور الرٹ ہیں۔ اس سے قبل نومبر میں چینی فوجی دستے اس علاقے سے واپس چلے جاتے تھے تاہم گزشتہ سال بھارتی فوجیوں کی طرف سے اس علاقے میں گھس آنے کے باعث چین اپنی فوجی دستے اس علاقے سے واپس نہیں بلائے۔ ٹائمز آف انڈیا نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ بھارت، بھوٹان اور چینی سرحد سے ملحقہ اس علاقے میں چین اور بھارت کے فوجی دستے ایک دوسرے کے آمنے سامنے موجود ہیں، دونوں ممالک اس علاقے پر ملکیت کا دعویٰ کرتے ہیں، گزشتہ سال بھارتی فوجی دستے اس علاقے میں گھس آئے تھے جس پر چین نے بھارت سے سخت احتجاج کیا تھا، بعد ازان دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کے بعد بھارتی فوجی دستے اس علاقے سے واپس چلے گئے تھے،  سردیوں کے موسم میں یہاں سخت سردی پڑتی ہے اور بعض اوقات درجہ حرارت منفی درجے تک گر جاتا ہے  جس کے باعث یہاں معمولات زندگی انجام نہیں دیئے جا سکتے چنانچہ چین اپنے فوجی دستے نومبر میں واپس لیا کرتا تھا  تاہم اس سال ایسا نہیں کیا گیا اور چینی فوجی دستے بدستور علاقے میں موجود ہیں اور چینی حکومت نے اپنے فوجی دستوں کے لیے سہولتیں فراہم کرنی ہیں، اب چینی دستے اس موسم میں بھی علاقے میں گشت کر رہے ہیں جبکہ علاقے میں برفباری شروع ہو چکی ہے۔

No comments.

Leave a Reply