چالیس سال تک شمالی کوریا کی قید میں رہنے والا امریکی فوجی انتقال کر گیا

ستتر سالہ چارلز جینکز امریکی فوجی

ستتر سالہ چارلز جینکز امریکی فوجی

ٹوکیو  ۔۔۔ نیوز ٹائم

شمالی کوریا میں پناہ لینے کی کوشش پر گرفتار ہونے والا امریکی فوجی انتقال کر گیا، 77 سالہ Charles Jenkins 40 سال تک شمالی کوریا کی قید میں رہے، قید کے دوران انہوں نے شمالی کوریا میں بطور فلمی ستارہ بھی کام کیا کیونکہ انہیں پراپیگنڈا فلموں میں بطور سفید فام ولن پیش کیا جاتا تھا۔ بی بی سی کے مطابق سابق امریکی فوجی Charles Jenkins 1965 ء میں جب جنوبی کوریا کی جانب سے ڈی ایم زی شمالی اور جنوبی کوریا کے درمیان سرحد پر ڈیوٹی کر رہے تھے تو اس وقت انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ شمالی کوریا فرار ہو جاتے ہیں کیونکہ انہیں خوف تھا کہ یا تو وہ سرحد پر گشت کرتے ہوئے مارے جائیں گے یا انہیں لڑنے کے لیے ویتنام بھیج دیا جائے گا۔ ان کا خیال تھا کہ وہ شمالی کوریا میں روسی سفارتخانے میں پناہ لے لیں گے اور کسی موقعے پر قیدیوں کے تبادلے میں واپس امریکہ پہنچ جائیں گے۔ Charles Jenkins نے 24 سال کی عمر میں اپنے منصوبے پر عمل کیا اور شمالی کوریا میں جا کر پناہ مانگی تاہم روس نے انہیں اور ان کے ساتھ فرار ہونے والے دیگر تینوں فوجیوں کو پناہ دینے سے انکار کر دیا جس کے بعد شمالی کوریا نے چاروں فوجیوں کو گرفتار کر لیا۔ قید کے دوران چاروں فوجیوں کو شمالی کوریا کے اس وقت کے سربراہ Kim Il-sung کی تعلیمات زبردستی پڑھائی گئیں اور انہیں انگریزی کے مترجم اور استاد کے طور پر کام کرنا پڑا۔ شمالی کوریائی پراپیگنڈا فلموں میں بھی انہیں مغربی ولن کے طور پر کام کرنا پڑا۔ شمالی کوریائی حکام اکثر انہیں تشدد کا نشانہ بناتے اور ان پر میڈیکل تجربے کرتے تھے۔ مثال کے طور پر ایک مرتبہ ان کے ایک امریکی آرمی کے ٹیٹو کو بیہوشی کی دوا دیے بغیر اتارا گیا۔ Charles Jenkins نے اپنی آپ بیتی میں بتایا ہے کہ شمالی کوریا نے جاپانی لڑکی Hitomi Soga کو جاپان سے اغوا کر لیا اور اسے اپنے ملک لے آئے تاکہ وہ شمالی کوریائی جاسوسوں کو جاپانی زبان سکھائیں۔ 1980 میں شمالی کوریائی حکام نے Hitomi Soga کو Charles Jenkins کے کمرے میں منتقل کر دیا اور دو ہفتے بعد انہیں زبردستی شادی کرنا پڑی تاہم بعد میں انھیں ایک دوسرے سے محبت ہو گئی۔ اس امریکی  و جاپانی جوڑے کے ہاں قید کے دوران ہی دو بیٹیاں پیدا ہوئیں، 2002 ء میں جاپانی حکومت کے ساتھ مذاکرات کے بعد شمالی کوریا کی حکومت نے Hitomi Soga کو رہا کر دیا۔ اس کے دو سال بعد انہوں نے چارلز کو ان کی بیٹیوں سمیت جاپان جانے دیا۔ جاپان جا کر Charles Jenkins نے امریکی فوج سے بغاوت کے 40 سال بعد خود کو گرفتاری کے لیے پیش کیا، فوجی سے بغاوت پر ان کا کورٹ مارشل کیا گیا اور انہیں فوج سے نکال دیا گیا جبکہ ایک مہینہ قید کی سزا بھی سنائی گئی۔

No comments.

Leave a Reply