ملائشین فوج کے سپیشل دستے بیت المقدس جانے کے لیے تیار

ملائیشیا کے وزیر دفاع ہشام الدین حسین

ملائیشیا کے وزیر دفاع ہشام الدین حسین

کراچی ۔۔۔ نیوز ٹائم

ملائیشیا کے وزیر دفاع نے قبلہ اول ”القدس” کی حفاظت کے لیے مسلح افواج بھیجنے کی تائید کر دی۔ پارلیمنٹ میں دیئے گئے ایک پالیسی بیان میں وزیر دفاع ہشام الدین حسین نے دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ ملائیشین مسلح افواج کے خصوصی تربیت یافتہ دستوں کو کسی بھی ناخوشگوار حالت میں بیت المقدس کی حفاظت کے لیے فلسطین میں اتارا جا سکتا ہے۔ ملائیشین جریدے، ملایا میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق وزیر دفاع ہشام الدین حسین نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ ملائیشین افواج کسی بھی عالمی یا علاقائی قضیہ میں پرنا نہیں چاہتیں، لیکن القدس کی حفاظت کے لیے ملائیشین افواج کے اسپیشل آپریشن دستوں کو کسی بھی وقت اعلیٰ قیادت کے گرین سگنل کے بعد بیت المقدس کی حفاظت کی خاطر فلسطین میںتعینات کیا جا  سکتا ہے۔ جب ان سے استفسار کیا گیا کہ آیا مقبوبہ ریاست میں  ملائیشین افواج کو بھیجا جانا کسیے ممکن ہے؟ تو انہوں نے کہا کہ ہماری اسپیشل فورسز مکمل آپریشنل حالت میں موجود ہیں۔ ان کو اوپر گرین سگنل ملنے کا انتظار ہے۔ ملائیشین جریدے ڈیلی اسٹار کے مطابق وزیر اعظم نجیب رزاق نے ایک بیان میں دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ وہ امریکی صدر ٹرمپ کے اعلان کو یکسر مسترد کرتے ہیں اور قبلہ اول/ القدس کی حفاظت کے لیے ہر طریقہ استعمال کریں گے۔ ملائیشین وزیر اعظم اور وزیر دفاع نے کہا ہے کہ انہوں نے صدر ٹرمپ کے اعلان کے بعد سعودی عرب، فلسطین، ترکی، اردن، تیونس، الجزائر اور مصر سمیت کئی اسلامی ممالک کی قیادت کے ساتھ تبادلہ خیال کیا ہے اور ترکی کی صدارت میں منعقدہ اسلامی کانفرنس میں واضح موقف اپنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ ادھر ترک نیوز ایجنسی اناطویہ نے تصدیق کی ہے کہ ملائیشیا کے وزیر اعظم نجیب رزاق اسلامی کانفرنس میں شرکت کے لیے ایک روز قبل ہی ترکی کے تاریخی شہر استنبول پہنچ چکے ہیں اور انہوں نے صدر طیب اردگان سے ملاقات کی ہے۔ ملائیشین نیوز ایجنسی برناما نے ایک رپورٹ میں وزیر دفاع ہشام الدین کے حوالے سے لکھا ہے کہ انہوں نے کہا کہ دعا کیجئے کہ ایسی کوئی نوبت نہ آئے کہ مسائل تصادم کی جانب جائیں۔ تاہم اگر ایسا ہوا تو ملائیشین افواج کسی بھی قسم کے حالات سے نمٹنے کے لیے ہر وقت تیار ہیں۔ ہماری سپیشل آپریشن فورسز القدس کی حفاظت کی ذمہ داری پوری کرنے کے لیے تن تنہا اور اسلامی افواج کی معیشت میں بھی تیار ہیں۔ ہشام الدین حسین کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ نے القدس کو اسرائیل کا صدر مقام قرار دینے کا اعلان کر کے اسلامی ممالک کو للکارا ہے۔ امت مسلمہ کا فرض ہے کہ اس اعلان کے جواب میں ان کو جوابی تھپڑ مارا جائے۔ کیونکہ ٹرمپ کا یہ اعلان عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے خلاف ہے۔

No comments.

Leave a Reply