عالمی برادری مقبوضہ بیت المقدس کو فلسطینی دارالحکومت تسلیم کرے: او آئی سی

ترکی کے شہر استنبول میں اسلامی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس

ترکی کے شہر استنبول میں اسلامی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس

استنبول ۔۔۔ نیوز ٹائم

امریکا کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کے مسئلے پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا ہنگامی اجلاس جاری ہے اور ترکی نے عالمی برادری سے مقبوضہ بیت المقدس کو فلسطینی دارالحکومت تسلیم کرنے کی درخواست کی ہے۔ ترکی کے شہر استنبول میں اسلامی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس ہو رہا ہے، اجلاس میں اسلامی ممالک کے سربراہان مملکت شرکت کر رہے ہیں۔ یہ ہنگامی اجلاس ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے تنظیم کے چیئرمین کی حیثیت سے طلب کیا ہے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ اسرائیل قابض اور دہشت گرد ریاست ہے، صہیونی فوج فلسطینیوں کے بچوں کو بھی شہید کر رہی ہے، ہم مسلمانوں کے خلاف مزید مظالم برداشت نہیں کر سکتے،  اسرائیل دوسرے علاقوں پر قبضہ کر کے اپنا رقبہ تیزی سے بڑھا رہا ہے اور فلسطین کے رقبے میں نمایاں کمی آ رہی ہے،  مقبوضہ بیت المقدس پر امریکی فیصلہ اخلاقی اقدار کے منافی ہے اور مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

ترک وزیر خارجہ Mevlüt Çavuşoğlu نے او آئی سی کے وزرائے خارجہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری مشرقی یروشلم کو فلسطین کا دارالحکومت تسلیم کرے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا جائے اور اس کے لیے سب کو مل کر کوشش کرنا ہو گی۔ Mevlüt Çavuşoğlu نے کہا کہ تمام مسلم ممالک ایک آواز ہو کر دنیا کے دوسرے ممالک کو قائل کریں کہ وہ 1967 ء کی فلسطینی سرحدوں کے مطابق فلسطینی ریاست کو تسلیم کریں اور مشرقی یروشلم کو اس ریاست کا دارالحکومت تسلیم کریں۔ فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے کہا کہ امریکا کا بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، فلسطین کے حل کے بغیر مشرق وسطی میں امن نہیں آ سکتا، ہم بیت المقدس کا دفاع کرنا جانتے ہیں، امریکی صدر کا فیصلہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے جس سے انتہا پسندوں کو فائدہ پہنچے گا، ہم آزاد فلسطینی ریاست کے مطالبے سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے۔ اسلامی سربراہی کانفرنس کے ہنگامی سربراہی اجلاس میں امریکا کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس موقع پر رکن ممالک کے سربراہان القدس کے حساس معاملے پر مشترکہ موقف اپنانے اور امریکی انتظامیہ کو اپنے فیصلے پرنظرثانی پر مجبور کرنے کی حکمت عملی بھی طے کریں گے۔واضح رہے کہ او آئی سی کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی استنبول پہنچ گئے، ان کے ہمراہ وزیر خارجہ خواجہ آصف اور وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف بھی ہیں،  اجلاس میں پاکستانی وزیر اعظم فلسطینی عوام کیلئے حکومت اور عوام کی غیر متزلزل حمایت سے آگاہ کریں گے۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مقبوضہ بیت المقدس (یروشلم) کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور امریکی سفارت خانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے اپنی انتخابی مہم میں اس کام کا وعدہ کیا تھا۔یاد رہے کہ ارض فلسطین پر قبضہ کر کے 1948ء میں اسرائیل کا ناجائز قیام عمل میں آیا تھا جس میں مقبوضہ بیت المقدس (یروشلم) شامل نہیں تھا۔ تاہم اسرائیل نے 1967ء میں عرب اسرائیلی جنگ کے دوران مشرقی یروشلم سمیت باقی فلسطین پر بھی قبضہ کر لیا تھا اور بعد ازاں اسے اپنا حصہ قرار دے دیا تھا۔  اقوام متحدہ اور عالمی برادری اسرائیلی قبضے کو ناجائز تسلیم کرتے ہوئے اس سے 1967ء سے پہلے کی سرحدوں پر واپس جانے کا مطالبہ کرتی ہے۔

No comments.

Leave a Reply