چین سرحد پر امن برقرار رکھنے کے لئے بھارت کو اپنے فوجیوں کو سختی سے کنٹرول کرنا چاہئے: چین

چین اور بھارت کے مابین تعلقات 2017 ء میں 1962ء کے بعد بدترین سطح پر رہے ہیں،

چین اور بھارت کے مابین تعلقات 2017 ء میں 1962ء کے بعد بدترین سطح پر رہے ہیں،

بیجنگ ۔۔۔ نیوز ٹائم

چین نے کہا ہے کہ بھارت اپنے سرحدی محافظوں کو سختی سے کنٹرول میں رکھے، بھارت امن و استحکام کے لئے سرحدی معاہدوں کی پاسداری کرے، چین اپنی سرحدوں کی حفاظت اور سلامتی کے لئے تمام اقدامات اٹھانے کا حق محفوظ رکھتا ہے، بھارت کی کسی بھی قسم کی مداخلت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ چینی وزارت دفاع کے ترجمان  Col Ren Guoqiang نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ چین اپنی سرحدوں کی حفاظت اور استحکام کیلئے ہر قدم اٹھائے گا، چین اور بھارت کے مابین تعلقات 2017 ء میں 1962ء  کے بعد بدترین سطح پر رہے ہیں، چین نے کبھی بھی صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا ہے، لیکن چین کی امن پسندی کو کمزوری مت سمجھا جائے، انہوں نے تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اپنے سرحدی محافظوں کو سختی سے کنٹرول میں رکھے بھارت کو کسی بھی قسم کی جارحانہ کارروائی مہنگی پڑ سکتی ہے۔ ترجمان  Col Ren Guoqiang نے مزید کہا کہ بھارت امن و استحکام کیلئے سرحدی معاہدوں کی مکمل پاسداری کرے تاکہ دوطرفہ امن کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کو آگے بڑھایا جا سکے۔ ترجمان نے کہا کہ چین اپنی سرحدوں کی حفاظت سے غفلت کا مرتکب نہیں ہو سکتا وہ کسی بھی جارحیت اور مداخلت کی صورت میں تمام اقدامات اٹھانے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ بھارت معاہدوں کی پاسداری کرے۔ ترجمان چینی وزارت دفاع  Col Ren Guoqiang نے متنبہ کیا ہے کہ بھارت سرحدوں پر اپنی فوج کو لگام دے۔ دونوں افواج میں صحت مند مواصلات ہونی چاہئے۔ فوجی روابط کیلئے بھارت کو مثبت اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ عالمی امن اور استحکام کے لئے چین و امریکہ مابین سرد جنگ کسی کے مفاد میں نہیں ہے، باہمی مخالفت سے عالمی مسائل کو حل نہیں کیا جا سکتا، امریکہ و چین مابین تعاون انتہائی ناگزیر ہے، امریکا، چین سے مقابلہ کی بجائے تعاون کی فضا قائم کرے۔ عالمی استحکام، تعمیر و ترقی اور امن کے لئے ضروری ہے کہ چین اور امریکا مابین تعاون کی فضا قائم رہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ جب، جب دونوں ممالک مابین مقابلہ بازی کی فضا قائم ہوئی ہے حالات عالمی سطح پر بد سے بد تر ہوتے چلے گئے ہیں۔ دوطرفہ تعاون انتہائی ناگزیر ہے۔ عاملی استحکام بھی دوطرفہ تعلقات اور تعاون پر منحصر ہیں۔ امریکا کو یہ بات سمجھنی چاہئے کہ چین، امریکہ کا حریف نہیں ہے۔ عالمی معاملات پر دونوں ممالک کو ایک صفحہ پر ہونا چاہئے۔ باہمی مخالفت سے عالمی مسائل کو حل نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں امید ہے کہ دوطرفہ سرد جنگ کا جلد ہی خاتمہ ہو گا اور دونوں ممالک مابین تعلقات اور تعاون کی فضا قائم ہو گی۔ چین اور بھارت کے مابین تعلقات 2017 ء میں 1962ء  کے بعد بدترین سطح پر رہے ہیں،

No comments.

Leave a Reply