یکم فروری 1865ء کو امریکہ میں غلامی کے خاتمے پر ،امریکہ میں نیشنل فریڈم ڈے

امریکہ کے 16ویں صدر ابراہم لنکن جنہوں نے امریکہ میں غلامی کا ہمیشہ کیلئے خاتمہ کرنے میں کامیاب ہو گیا

امریکہ کے 16ویں صدر ابراہم لنکن جنہوں نے امریکہ میں غلامی کا ہمیشہ کیلئے خاتمہ کرنے میں کامیاب ہو گیا

نیوز ٹائم

آج یکم فروری کو امریکہ کی تمام ریاستوں میں نیشنل فریڈم ڈے ایک ایسے عظیم شخص کی یاد میں منایا جا رہا ہے جس نے ایک ڈاکئے اور کلرک کی حیثیت سے اپنی پیشہ ورانہ زندگی شروع کی،  اپنی قابلیت کی بنا پر وکالت کا امتحان پاس کیا، امریکی کانگرس کا رکن بننے کے بعد 2 مرتبہ امریکہ کا صدر منتخب ہوا، سیاہ فام باشندوں کی غلامی کے خاتمے کی ایک ایسی بے مثال تحریک کی قیادت کی جس میں اپنی جان بھی قربان کر دی لیکن امریکہ میں غلامی کا ہمیشہ کیلئے خاتمہ کرنے میں کامیاب ہو گیا۔ جی ہاں، امریکہ کے 16ویں صدر Abraham Lincoln کی جنہیں بجا طور پر امریکہ میں بسنے والے سیاہ فام امریکیوں کیلئے نجات دہندہ قرار دیا جاتا ہے۔ دور جدید کی سپر طاقت امریکہ آج سے صرف 500 برس پہلے تک دنیا کیلئے ایک نامعلوم خطہ تھا جہاں جنگلی قبائل بسا کرتے تھے،  یورپی جہاز کولمبس انڈیا کے سمندری راستے کی دریافت میں بھٹک کر امریکہ جا پہنچا اور وہاں کے مقامی باشندوں کو ریڈ انڈین کا نام دے ڈالا۔  بعد ازاں، براعظم امریکہ اپنے دور کی نوآبادیاتی طاقتوں کے استحصال کا بھی نشانہ بنا اور ایک طویل جدوجہد کے بعد برطانوی سامراج سے آزادی حاصل کی گئی۔ اس زمانے میں انسانوں کی غلامی کوئی معیوب عمل نہ تھا بلکہ مغربی قوتیں جانوروں کی مانند سیاہ فام افراد کو پکڑ کر امریکہ میں بیگار کیلئے لایا کرتی تھیں،  ان بے گناہ غلاموں کی خرید و فروخت کیلئے باقاعدہ بازار لگتے تھے،  مالک کو اپنے غلام پر مکمل حقوق ملکیت حاصل تھے اور مالک غلطی کی صورت میں اپنے غلام کو موت کے گھاٹ بھی اتار سکتا تھا۔

 امریکی تاریخ کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ جنوبی اور شمالی ریاستوں کے مابین خانہ جنگی کی بڑی وجہ غلامی کو قانونی جواز دینا تھا،  جنوبی ریاستیں اپنی معیشت کو مستحکم رکھنے کیلئے غلامی کا سلسلہ جاری رکھنے کی خواہاں تھیں جبکہ شمالی ریاستیں غلاموں کو برابری کے حقوق دینا چاہتی تھیں۔ یہ اپنے دور کی ایک خونی جنگ تھی جس میں لگ بھگ 600000 امریکی سپاہیوں اور عوام کی بڑی تعداد کو اپنی جان گنوانی پڑی، امریکی خانہ جنگی کا نتیجہ شمالی ریاستوں کے قائد ابراہم لنکن کی فتح کی صورت میں سامنے آیا جس نے یکم فروری 1865ء کو امریکی جوائنٹ ہائوس اور سینیٹ میں غلامی کے خاتمے کی قرارداد پر دستخط کئے  جو 13ویں ترمیم  کی صورت میں امریکہ میں غلامی کے مکمل خاتمہ کا باعث بنی،  ایک اندازے کے مطابق اس ترمیم کے بعد 4 ملین سیاہ فام انسانوں کو آزادی میسر آئی،  14ویں ترمیم کے ذریعے انہیں امریکی شہریت کا حقدار بھی تسلیم کیا گیا۔ Abraham Lincolnکی عظمت کا ایک اندازہ اس خط سے لگایا جا سکتا ہے جو اس نے اپنے بیٹے کے استاد کے نام تحریر کیا تھا، عظیم امریکی رہنما کا کہنا تھا کہ زندگی گزارنے کیلئے انسان کو اعتماد، محبت اور حوصلے کی ضرورت ہوا کرتی ہے۔

امریکہ میں نیشنل فریڈم ڈے سالانہ بنیادوں پر منانے کا کریڈٹ Major Richard Robert Wright, Sr نامی سیاہ فام امریکی شہری کو جاتا ہے،  Major Richard Robert Wright, Sr نے جارجیا میں ایک غلام گھرانے میں آنکھ کھولی لیکن اپنی خداداد قابلیت کی بنا پر ماہرِ تعلیم، سیاستدان، سماجی رہنما اور ملٹری آفیسر کے طور پر بھی جانے گئے،  بطور بانی نیشنل فریڈم ڈے ایسوسی ایشن انہوں نے امریکی معاشرے کے تمام مکاتب فکر کو دعوت دی کہ وہ مشترکہ طور پر ایک ایسا دن منتخب کرنے میں تعاون کریں جو تمام امریکیوں کی آزادی کی عکاسی کرتا ہو، اس سلسلے میں انہوں نے یکم فروری کا دن عظیم امریکی لیڈر Abraham Lincolnکی جانب سے 13ویں ترمیم پر دستخط کرنے کے حوالے سے تجویز کیا، Major Richard Robert Wright, Sr کی زندگی نے وفا نہ کی لیکن ان کے انتقال کے ایک سال بعد امریکی کانگریس نے یکم فروری کو بطور نیشنل فریڈم ڈے قرار دینے کا بل منظور کر لیا  جو 1948ء میں صدر Harry Truman کے دستخط کے بعد نافذ العمل ہو گیا۔ ہر سال امریکہ بھر میں یہ قومی دن منانے کیلئے مختلف امریکی ریاستوں اور سفارتخانوں میں خصوصی تقریبات اس عزم کے ساتھ منعقد کی جاتی ہیں کہ امریکہ آزادی کا علمبردار ہے،  میں سمجھتا ہوں کہ امریکہ کو سپر پاور بنانے میں نیشنل فریڈم ڈے سے منسلک آزادی کے نظریہ نے اہم کردار ادا کیا،  دنیا بھرکے ذہین و قابل لوگوں کا سرزمین امریکہ پر خوشدلی سے خیر مقدم کیا گیا اور انہیں مساوی شہری حقوق فراہم کئے گئے۔ عالمی منظر نامے میں نوآبادیاتی نظام کے ستائے ہوئے ممالک اور آمریت کے حامی سویت بلاک کے مقابلے میں امریکہ کی زیر قیادت مغربی بلاک جمہوریت، شخصی آزادی اور انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے امید کی کرن بن کر سامنے آیا۔ انسانوں کی انسانوں کے ہاتھ غلامی کی تاریخ کے شواہد زمانہ قدیم سے ملتے ہیں لیکن یہ ایک حقیقت ہے کہ دنیا کے جس معاشرے میں بھی غلامی کا رواج رہا وہاں آپس کی چپقلش نے ترقی کی راہ ہموار نہیں ہونے دی،  دوسری طرف ہر وہ معاشرہ فلاح پا گیا جہاں کے ہر شہری کو ترقی و خوشحالی کے یکساں مواقع میسر آئے۔ آج دورِ جدید میں انسانوں کی غلامی باضابطہ طور پر تو موجود نہیں لیکن کچھ عناصر کی طرف سے دوسروں کو نیچا دکھانے کا سلسلہ جاری ہے۔ اپنے نظریات دوسروں پر تھونپنے کیلئے اقتصادی، نسلی، طبقاتی اور علاقائی غلبے کی خواہش نے معاشرے کا امن غارت کر دیا ہے، آج کمزور ممالک میں بسنے والوں پر جنگ مسلط کر کے آزادی سے زندگی بسر کرنے کا حق چھینا جا رہا ہے اور خارجہ پالیسی میں حکومتی اختلاف رائے کی سزا بے گناہ عوام کو دی جا رہی ہے۔

پاکستان روز اول سے امریکہ کا اتحادی انسانی آزادی پر یقین رکھنے کی بنا پر ہے لیکن پاکستان کی خودمختاری کو پامال کرتے ہوئے ڈرون حملوں اور دھمکیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ آج امریکیوں کو ابراہم لنکن کے نظریہ آزادی کا علمبردار ہونے کے ناطے پوری دنیا کے مظلوموں کیلئے آزادی کی راہ ہموار کرنی چاہئے لیکن امریکی باشندے اپنی حکومت کی متنازعہ پالیسیوں کی وجہ سے خود آزادی سے دوسرے علاقوں میں نقل و حرکت کرنے سے گھبراتے ہیں،  ابراہم لنکن کا دیس ایک ایسے متنازعہ شہر کو دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کر رہا ہے جس پر بزور طاقت قبضہ جمایا گیا ہے اور عالمی قوانین کے تحت اس کا پرامن تصفیہ ہونا باقی ہے، اسی طرح مخصوص ممالک کے باشندوں پر امریکہ آمد کیلئے سفری پابندیاں عائد کرنا نوآبادیاتی سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ آج انسانوں کی غلامی کا خاتمہ کر کے ممالک کو غلام بنانے پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے تاکہ کمزور ممالک کو مجبور کیا جا سکے کہ وہ ملکی مفادات کے برخلاف عالمی طاقتوں کے حق میں فیصلہ کریں، بصورت دیگر معاشی پابندیوں اور جنگی تصادم کا سامنا کریں۔ میں آج امریکہ کے تمام شہریوں کو نیشنل فریڈم ڈے کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے امید کرتا ہوں کہ وہ امریکہ کو پھر سے Abraham Lincolnکے مثبت اصولوں پر عمل کرنے کیلئے اپنے سماج کی منفی قوتوں کو شکست دینے میں کامیاب ہوں گے،  بطور پاکستانی فریڈم ڈے ہمارے لئے بھی سبق آموز ہے کہ اگر ہم پاکستان کو ایشیائی ٹائیگر بنانا چاہتے ہیں تو ہمیں غلامانہ سوچ سے چھٹکارہ پا کر اکثریت اقلیت سے بالاتر ہو کر اپنے ملک کا وقار بلند کرنا ہو گا تاکہ نہ تو کوئی دوسرا ملک پاکستان پر میلی نگاہ ڈال سکے اور نہ ہی واچ لسٹ میں شامل کرے۔ امریکہ کے 16ویں صدر Abraham Lincolnجنہوں نے  امریکہ میں غلامی کا ہمیشہ کیلئے خاتمہ کرنے میں کامیاب ہو گیا

No comments.

Leave a Reply