جماعت الدعوة اور فلاحِ انسانیت فائونڈیشن کے اثاثے منجمد، سرکاری تحویل کے لیے کریک ڈائون

جماعت الدعوة  اور فلاحِ انسانیت فائونڈیشن کے اثاثے منجمد

جماعت الدعوة اور فلاحِ انسانیت فائونڈیشن کے اثاثے منجمد

اسلام آباد، لاہور ۔۔۔ نیوز ٹائم

پاکستان میں اقوم متحدہ کی جانب سے کالعدم قرار دی گئی تنظیموں پر پابندی کے اعلان کے بعد وفاقی حکومت نے Jamaat-ud-Dawa and Falah-i-Insaniat Foundation کے انسانی وسائل پر پابندی، منقولہ، غیر منقولہ اثاثے منجمد کرنے اور انھیں سرکاری تحویل میں لینے کی منظوری دیتے ہوئے صوبائی حکومتوں کو کارروائی کے احکام جاری کر دیے ہیں۔  اسلام آباد میں  Jamaat-ud-Dawa سمیت تمام کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں پر پابندی کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی گئی۔ ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق کسی قسم کی فنڈ ریزنگ، سڑکوں پر بینرز آویزاں یا کسی قسم کی کوئی تقریبات منعقد نہیں کر سکیں گی، پابندی کا اطلاق فوری طور پر نافذالعمل اور دو ماہ تک موثر رہے گا۔ ڈپٹی کمشنر نے 71 کالعدم تنظیموں کی فہرست بھی اسسٹنٹ کمشنرز کو ارسال کر دی ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے حکم جاری کیا کہ دو روز میں تمام اسسٹنٹ کمشنرز اپنے اپنے علاقوں کا جائزہ لے کر رپورٹس جمع کرائیں جبکہ تمام کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھنے کی بھی ہدایت جاری کی گئی ہے۔ ضلع راولپنڈی میں انتظامیہ نے کریک ڈائون شروع کرتے ہوئے Falah-i-Insaniat Foundation کے زیر انتظام 4 ڈسپنسریوں اور ایک مدرسے کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔ پاکستان کی جانب سے شدت پسند تنظیموں کے خلاف کارروائی ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب آئندہ ہفتے پیرس میں ہونے والے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اجلاس میں پاکستان کو واچ لسٹ میں ڈالنے کے لیے تحریک پیش کی جا رہی ہے۔ اس سے قبل اتوار کو حکومت نے صدارتی حکم نامے کے ذریعے اقوام متحدہ کی جانب سے کالعدم قرار دی گئی تنظیموں کو پاکستان میں بھی کالعدم قرار دیا تھا۔ ادھر وزیر مملکت برائے خزانہ رانا افضل نے بی بی سی سے گفتگو میں تصدیق کی کہ Falah-i-Insaniat Foundation کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ یاد رہے Falah-i-Insaniat Foundation 2012ء سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے تحت کالعدم قرار دی گئی ہے۔

No comments.

Leave a Reply