اسرائیلی پولیس نے وزیر اعظم پر کرپشن کے مقدمات میں فرد جرم عائد کرنے کی سفارش

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو

مقبوضہ بیت المقدس ۔۔۔ نیوز ٹائم

اسرائیلی پولیس نے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو پر رشوت خوری اور عہدے کا ناجائز استعمال کرنے پر فرد جرم عائد کرنے کی سفارش کر دی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق پولیس نے فرد جرم عائد کرنے کی سفارش اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں کی جس میں ملک کے معروف تاجروں سے مہنگے تحائف لینے سے متعلق الزامات کی تفتیش سے آگاہ کیا گیا ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نہ صرف قوم کے اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کے مرتکب پائے گئے ہیں بلکہ انہوں نے اپنے منصب کو ذاتی فوائد حاصل کرنے کا ذریعہ بھی بنایا، تفیش کے دوران حاصل ہونے والی معلومات اور شواہد وزیر اعظم نیتن یاہو کے رشوت خوری، دھوکہ دہی اور اعتماد کو ٹھیس پہنچانے جیسے جرائم کی جانب واضح نشاندہی کرتے ہیں۔

پولیس کی جانب سے یہ رپورٹ اسرائیلی وزیر اعظم کے کرپشن میں ملوث ہونے سے متعلق دو مقدمات کی 14 ماہ پر مشتمل تفتیشی عمل کے بعد مرتب کر کے اٹارنی جنرل کو بھیجی گئی ہیں جس میں کرپشن سے متعلق شواہد، تاجروں کے بیانات اور وزیر اعظم کے موقف کو بھی منسلک کیا گیا ہے، رپورٹ میں اٹارنی جنرل سے وزیر اعظم کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کی استدعا کی گئی ہے کیونکہ آئینی طور پر اٹارنی جنرل کے احکامات کے بغیر پولیس ازخود فرد جرم عائد نہیں کر سکتی۔پولیس کی جانب سے اٹارنی جنرل کو بھیجی گئی تفتیشی رپورٹ کے مندرجات منظر عام پر آنے کے بعد میڈیا اور عوام کی جانب سے وزیر اعظم نیتن یاہو پر مستعفی ہونے کا دبائو بڑھ گیا ہے جس پر وزیر اعظم نے مقبوضہ بیت المقدس میں ہنگامی پریس  کانفرنس کرتے ہوئے کرپشن کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے رشوت خوری کے الزامات کو سازش قرار دیا جو خصوصی طور پر انہیں حکومت سے ہٹانے کے لیے تیار کی گئی، انہوں نے الزام عائد کیا کہ اس سازش میں چند عالمی قوتیں بھی شامل ہیں تاہم یہ تمام الزامات جلد غلط ثابت ہو جائیں گے اور سازش کرنے والوں کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا۔

ایک سوال کے جواب میں اسرائیلی وزیر اعظم نے مستعفی نہ ہونے کا دوٹوک اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ وہ آئندہ ہونے والے الیکشن میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے اور جو لوگ مجھے قریب سے جانتے ہیں وہ اس کردار کشی کی مہم سے متاثر نہیں ہوں گے، میں نے ہمیشہ عوامی سیاست کی ہے اور اپنی زمین  سے غداری یا ملکی وسائل پر قابض ہونے یا غبن کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا، میرا کردار میرے عمل کی گواہی دے گا اور شکست خوردہ عناصر کو ایک بار پھر منہ کی کھانی پڑے گی۔واضح رہے کہ اسرائیلی پولیس نے چند ماہ قبل وزیر اعظم پر دو معروف تاجروں سے تقریباً 2071000 ڈالر تک کی مالیت کے تحائف وصول کرنے کے الزامات کی تحقیقات کا آغاز کیا تھا، شواہد کی روشنی میں پولیس نے دونوں تاجروں پر رشوت ستانی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے جبکہ وزیر اعظم کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کے لیے اٹارنی جنرل سے اجازت طلب کر لی ہے۔

No comments.

Leave a Reply