اردو کے عظیم شاعر مرزا اسد اللہ خان غالب کی آج 149 ویں برسی

اردو کے عظیم شاعر مرزا اسد اللہ خان غالب

اردو کے عظیم شاعر مرزا اسد اللہ خان غالب

کراچی ۔۔۔ نیوز ٹائم

اردو کے عظیم شاعر Mirza Asadullah Khan Ghalib کی آج 149 ویں برسی منائی جا رہی ہے۔ Mirza Asadullah Khan Ghalib 27 دسمبر 1797 ء کو آگرہ میں پیدا ہوئے۔ 5 سال کی عمر میں والد کی وفات کے بعد غالب کی پرورش چچا نے کی تاہم 4 سال بعد چچا کا سایہ بھی ان کے سر سے اٹھ گیا۔ Mirza Asadullah Khan Ghalib کی 13 سال کی عمر میں Amra Begum سے شادی ہو گئی، جس کے بعد انھوں نے اپنے آبائی شہر کو خیرباد کہہ کر دہلی میں مستقل سکونت اختیارکر لی۔ 1850 میں مغل سلطنت کے آخری بادشاہ Bahadur Shah Zafar نے Mirza Asadullah Khan Ghalib کو خاندان Timory کی تاریخ لکھنے پر مامور کر دیا اور 50 روپے ماہوار وظیفہ مقرر ہوا،  1857 کی جنگ آزادی کے بعد Ghalib کی سرکاری پنشن بند ہو گئی تو انہوں نے اس وقت کے Wali Rampur Nawab Yousaf Ali Khan کو امداد کے لیے خط لکھا انہوں نے 100 روپے ماہوار وظیفہ مقرر کر دیا جو غالب کو تادمِ حیات ملتا رہا۔ Ghalib کی عظمت کا راز ان کی شاعری کے حسن اور بیان کی خوبی ہی نہیں بلکہ ان کا اصل کمال یہ ہے کہ وہ زندگی کے حقائق اور انسانی نفسیات کو گہرائی میں جا کر سمجھتے تھے  اور بڑی سادگی سے عام لوگوں کے لیے اپنے اشعار میں بیان کر دیتے تھے۔ غالب نے اپنی زندگی میں مسلمانوں کی ایک عظیم سلطنت کو برباد ہوتے دیکھا اورباہر سے آئی ہوئی انگریز قوم کو ملک کے اقتدار پر چھاتے دیکھا۔ غالب سے پہلے کی اردو شاعری عشق مجازی کے معاملات تک محدود تھی  لیکن Ghalib پہلے شاعر تھے جنھوں نے اردو شاعری میں فکر اور سوالات کی آمیزش کر کے اسے روشنی بخشی۔ اردو کے عظیم شاعر 15 فروری 1869 ء کو دہلی میں جہاں فانی سے کوچ کر گئے لیکن جب تک اردو زندہ ہے ان کا نام بھی ہمیشہ زندہ رہے گا۔

No comments.

Leave a Reply