روسی صدر ولادی میرپیوٹن کی شخصیت کے چند خفیہ پہلو

روسی صدر ولادی میرپیوٹن

روسی صدر ولادی میرپیوٹن

نیوز ٹائم

ولادی میرپیوٹن روس کے چوتھی بار صدر بن گئے ہیں۔ چوتھی بار صدارت کا منصب سنبھالنے والے دنیا کے اس مضبوط ترین حکمران کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ وہ بظاہر ایک سردمہر شخص نظر آنے کے ساتھ ساتھ ہمہ جہت شخصیت کے مالک بھی ہیں اور آج وہ جس مقام پر ہیں، مکمل طور پر اپنی محنت کی بنا پر ہیں، اور اس میں انہیں کوئی خاندانی مدد حاصل نہیں رہی۔

ولادی میر پیوٹن 1952ء میں St. Petersburg میں پیدا ہوئے، جسے اس وقت Leningrad. کہا جاتا تھا۔  ان کی والدہ Maria Ivanovna ایک فیکٹری میں کام کرتی تھیں جبکہ والد Vladimir  جنگ عظیم دوئم میں معذور ہونے کے بعد محکمہ ریل میں مزدور کے طور پر کام کرتے تھے۔  Leningrad کے محاصرے میں ان کی والدہ مرتے مرتے بچیں اور اس حادثے کے بعد یہ خاندان اس جگہ کو چھوڑ کر ایک انتہائی پسماندہ علاقے میں پناہ لینے پر مجبور ہو گیا۔ نئی جگہ پر پیوٹن کا سارا خاندان ایک ہی کمرے میں مقیم تھا، اور یہاں ان کا بچپن تنگ و تاریک گلیوں میں چوہوں کا تعاقب کرتے گزرا۔ وہ جس عمارت میں مقیم تھے اس میں صاف پانی، غسل خانے اور حتی کہ ٹوائلٹ کی سہولت بھی دستیاب نہ تھی۔ Putin اپنے دادا Vladimir Spiridonovich Putin سے بہت متاثر تھے، جو سوویت روس کے عظیم ترین قائدین Lenin and Stalin کے پاس ماہر باورچی کے طور پر کام کرتے رہے۔

Putin بچپن سے ہی لڑائی جھگڑے کی طرف مائل رہے اور لڑکپن میں ہی انہیں دنگا فساد کے جرم میں بچوں کی عدالت میں پیش ہونا پڑا۔ 12 سال کی عمر میں انہوں نے باکسنگ اور جوڈو کراٹے کی تربیت حاصل کرنا شروع کر دی اور پھر مارشل آرٹ ان کی زندگی کا لازمی حصہ بن گیا۔ اگرچہ ان کا قد صرف 5 فٹ 7ا نچ ہے لیکن مارشل آرٹ کی ایسی مہارت رکھتے ہیں کہ اپنے سے کئی گنا بڑی جسامت کے شخص کو بھی زیر کر لیتے ہیں۔ Putin نے 1970ء میں Leningrad یونیورسٹی میں داخلہ لیا اور 5 سال بعد لا کی ڈگری حاصل کی۔  22 سال کی عمر میں وہ روسی خفیہ ایجنسی کے جی بی میں بھرتی ہوئے اور اگلے 16 سال تک اس ایجنسی میں فرائض سرانجام دیتے رہے۔ Putin کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ بہت مضبوط اعصاب کے مالک ہیں، پرتشدد حالات سے بالکل نہیں گھبراتے، اور بدترین حالات میں بھی اپنے حواس پر قابو رکھتے ہیں۔ وہ لوگوں کو کنٹرول کرنے کے فن میں بھی مہارت رکھتے ہے۔ انہیں خصوصیات کی بنا پر وہ روسی خفیہ ایجنسی میں تیزی سے ترقی پاتے گئے۔  انہیں جاسوسی کے لئے جرمنی بھی بھیجا گیا، جہاں 5 سال تک جاسوسی کرنے کے بعد وہ 1989ء میں روس واپس آئے اور ایک دفعہ پھر علمی شعبے سے وابستہ ہو گئے۔  انہوں نے اپنے پی ایچ ڈی کے میں یہ تجویز دی کہ روس کو معاشی کامیابی کے لئے اپنے توانائی ذرائع کو بروئے کار لانا ہو گا۔

یونیورسٹی سے فراغت کے بعد انہوں نے سیاست کا رخ کیا اور اس میدان میں بھی حیران کن کامیابی حاصل کی اورپہلے پہلے بھی 2000ء سے 2008 ء تک صدر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ آئین کے مطابق کوئی بھی شخص لگاتار دو دفعہ سے زیادہ صدر منتخب نہیں ہو سکتا، تاہم لگاتار نہ ہونے کی صورت میں پھر سے صدر بنا جا سکتا ہے۔ لہذا اس کا فائدہ اٹھا کر پ Putin 1999 ء سے 2000 ء تک اور پھر 2008 ء سے 2012ء تک روس کے وزیر اعظم بھی رہیں، اور پھر 2012 ء میں تیسری مرتبہ صدر منتخب ہو گئے اور 19 مارچ 2018 ء کو چوتھی بار 6 سال کے لیے پھر صدر منتخب ہو گئے۔ Putin نے 1983ء میں سابقہ ائیرہوسٹس Lyudmila Putin سے شادی کی، لیکن 2014ء میں ان کے درمیان علیحدگی ہو گئی۔  ان کی دو بیٹیاں، Yekaterina and Mariya ، ہیں جنہیں دنیا کی نظروں سے تقریباً خفیہ رکھا گیا ہے، اور میڈیا میں بھی کبھی کبھار ہی ان کا ذکر ملتا ہے۔

No comments.

Leave a Reply