کیوبا: کاسترو خاندان کے 60 سالہ اقتدار کا خاتمہ اگلے ہفتے

کاسترو خاندان کے 60 سالہ اقتدار کا خاتمہ اگلے ہفتے

کاسترو خاندان کے 60 سالہ اقتدار کا خاتمہ اگلے ہفتے

ہوانا  ۔۔۔ نیوز ٹائم

کیوبا میں پہلے Fidel Castro اور پھر Raul Castro کی صورت میں Castro خاندان کا 60 سالہ دور اقتدار اگلے ہفتے ختم ہو جائے گا۔ کیوبا میں Castro خاندان کے دور حکومت کے ان 6 عشروں کے دوران امریکا میں 15 صدور آئے اور چلے بھی گئے۔ فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اِن دنوں کیوبا میں اقتدار کی تبدیلی کی تیاریاں جاری ہیں۔ موجودہ صدر Raul Castro آئندہ ہفتے اپنے عہدے سے علیحدہ ہو جائیں گے تو حکومت ایک نئے ملکی رہنما کے حوالے کیے جانے کے ساتھ ہی اس ملک میں Castro خاندان کا 6 دہائیوں پر پھیلا دور اقتدار بھی اپنے اختتام کو پہنچ جائے گا۔ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق Raul Castro کے جانشین صدر ممکنہ طور پر 57 سالہ Miguel Diaz-Canel ہوں گے، جو اس وقت ملک کے اول نائب صدر بھی ہیں لیکن یہ بات یقینی ہے کہ وہ اس کمیونسٹ ریاست میں مستقبل کے تمام اہم فیصلے کرنے والی واحد شخصیت نہیں ہوں گے۔ موجودہ صدر Raul Castro کی عمر اس وقت 86 برس ہے اور 19 اپریل کو جب وہ اپنے عہدے سے علیحدہ ہو جائیں گے تو ہوانا میں قومی اسمبلی ان کے جانشین کا انتخاب تو کر لے گی لیکن Raul Castro اس لیے آئندہ بھی تمام اہم فیصلوں میں شامل رہیں گے کہ وہ 19 اپریل کے بعد بھی حکمران کمیونسٹ پارٹی کے سربراہ رہیں گے۔ ماہرین کے مطابق Raul Castro کیوبا کی انتہائی طاقتور کمیونسٹ پارٹی کی اگلی کانگریس تک جو 2021ء میں ہو گی، اس پارٹی کی قیادت کرتے رہیں گے۔ اس کا ایک واضح مطلب یہ ہے کہ وہ ابھی مزید چند برس تک تمام اہم سیاسی فیصلوں پر پوری طرح اثر انداز ہو سکیں گے۔ Fidel Castro کی قیادت میں کیوبا میں کمیونسٹ انقلاب 1959ء میں آیا تھا اور اس کے بعد سے آج تک وہاں اقتدار کی تبدیلی صرف ایک بار 2006ء میں اس وقت آئی تھی، جب 47 برس تک صدر رہنے کے بعد بہت بوڑھے اور کمزور Fidel Castro کی جگہ انہی کی مرضی سے ان کے چھوٹے بھائی Raul Castro ملکی صدر بنے تھے۔

No comments.

Leave a Reply