فیصلے انتقامی کارروائیاں ہیں، عدالتوں سے اسی قسم کی توقع تھی، نواز شریف، سیاسی رہنمائوں کا ردعمل

فیصلے انتقامی کارروائیاں ہیں، عدالتوں سے اسی قسم کی توقع تھی، نواز شریف

فیصلے انتقامی کارروائیاں ہیں، عدالتوں سے اسی قسم کی توقع تھی، نواز شریف

لاہور ۔۔۔ نیوز ٹائم

سابق وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ انہیں عدالتوں سے اسی قسم کے فیصلے کی توقع تھی اس سے ظاہر ہوتا ہے میری ذات ہی ہدف ہے۔ لاہور میں کارکنان سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا سپریم کورٹ کے فیصلے کے حوالے سے کہنا تھا

کہ عدالتوں نے اسی قسم کے فیصلوں کی توقع تھی، یہ سب انتقامی کارروائیاں ہیں اور فیصلوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ میری ذات ہی ہدف ہے۔نواشریف کا کہنا تھا کہ عدالتوں کے ذریعے عوام سے ان کی قیادت نہیں چھینی جا سکتی ہے، ماضی میں بھی ہمارے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کی جاتی رہیں لیکن ہم نے مقابلہ کیا اور اب بھی تیار ہیں، نااہلیوں کے فیصلے عوامی مشن سے نہیں ہٹا سکتے،  کارکنان بھی صبر و استقامت کا مظاہرہ کرتے ہوئے جماعت کی کال کا انتظار کریں۔

نوازشریف محض ایک فرد نہیں بلکہ نظریے کا نام ہے، شہباز شریف

تاحیات نااہل کرنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر وزیر ِاعلی پنجاب شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آج کا دن پاکستان اور قوم کے آزمائش کا دن ہے، عوام نے نوازشریف کو 3 مرتبہ وزیر ِاعظم منتخب کیا لیکن پاکستان کو ایٹمی دھماکوں کے ذریعے ناقابلِ تسخیر قوت بنانے والے رہنما کو ملک و قوم کی خدمت سے عدالتی فیصلے کے ذریعے روک دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف محض ایک فرد کا نام نہیں بلکہ نظریئے اور فلسفے کا نام ہے، ان جیسے رہنما اپنی جماعت اور عوام کی رہنمائی کے لئے کسی روایتی عہدے یا منصب کے مرہونِ منت نہیں ہوتے۔

مائنس کرنے والے تھک گئے لیکن نواز شریف پلس ہوتے جا رہے ہیں، مریم نواز

مسلم لیگ (ن) کی رہنما Maryam Nawaz نے کہا کہ نواز شریف کو ایک ہی مقدمے میں 4، 4 بار نااہل کیا جا رہا ہے، پہلے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر وزارتِ عظمیٰ سے نااہل کیا گیا پھر پارٹی صدارت سے نکالا گیا اور جب انتقام کی آگ ٹھنڈی نہ ہوئی تو تاحیات نااہلی کا فیصلہ بھی آ گیا، انہیں یہ نہیں پتا کہ نااہلی کی مدت تاحیات نہیں بلکہ صرف تب تک ہے جب تک فیصلے دینے والے کرسیوں پر بیٹھے ہیں، مخالفین کو یقین ہے نواز شریف کو انتخابات میں شکست نہیں دے سکتے اس لئے نااہل کر رہے ہیں، لیکن جسے اللہ اور عوام نہ روکے اسے کوئی نہیں روک سکتا۔

نامعلوم لوگ منتخب وزیر اعظم کی نااہلی کا فیصلہ کر رہے ہیں، مریم اورنگزیب

وزیر مملکت Maryam اورنگزیب کا کہنا تھا کہ منتخب وزیر اعظم کو نااہل پہلے کیا جاتا ہے اور فیصلے بعد میں آتے ہیں، نامعلوم لوگ منتخب وزیر اعظم کی نااہلی کا فیصلہ کر رہے ہیں، یہ وہی فیصلہ ہے جس سے شہید بھٹو کو پھانسی چڑھایا گیا اور بے نظیر بھٹو کو شہید کیا گیا، یہ وہی فیصلہ ہے جو   1999ء میں طیارہ کیس میں آیا تھا، آج پھر پاکستان کے تیسری مرتبہ منتخب وزیر اعظم کو تاحیات نااہل کیا گیا۔

نواز شریف نے جس قانون کی حمایت کی اسی میں پھنس گئے، خورشید شاہ

دوسری جانب قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو آرٹیکل 62(1)(f) کے تحت نااہل قرار دیا گیا، یہ وہی آرٹیکل ہے جو ضیاالحق نے دیا تھا۔ 18 ویں ترمیم ہوئی تب بھی اس نشانی کو قائم رکھنے کے لیے 18 ویں ترمیم ختم کرنے کی تجویز کو قبول نہیں کیا گیا۔ نواز شریف نے 62(1)(f) کی حمایت کی اور خود اسی میں پھنسے۔

62 ون ایف کے تحت نااہلی تاحیات ہوتی ہے، جہانگیر ترین

ادھر سپریم کورٹ سے رکن پارلیمنٹ کے لئے تاحیات نااہل ہونے والے تحریک انصاف کے رہنما Jahangir Tareen نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرا ہمیشہ سے یقین رہا ہے کہ 62(1)(f)کے تحت نااہلی تاحیات ہوتی ہے  لیکن میرے معاملے میں اس کا اس طرح اطلاق نہیں ہوتا، میرا معاملہ بالکل الگ اور سادہ ہے۔

No comments.

Leave a Reply