عالمی ریکارڈ کی خاطر برطانوی جوڑا 55 بار شادی کرچکا ہے

مانچسٹر سے تعلق رکھنے والا جوڑا

مانچسٹر سے تعلق رکھنے والا جوڑا

مانچسٹر ۔۔۔ نیوز ٹائم

مانچسٹر سے تعلق رکھنے والا جوڑا عالمی ریکارڈ بنانے کی خاطر 55 ممالک میں وہاں کی مقامی روایات کے مطابق 55 بار شادی کرچکا ہے۔ برطانوی جریدے ایکسپریس کی جانب سے پیش کی جانے والی دلچسپ رپورٹ کے مطابق، ایسٹ یارک شائر سے تعلق رکھنے والے میاں بیوی ایلکس پیلنگ اور گیزا گرانٹ کی اگرچہ دس سال قبل مقامی چرچ میں شادی ہوچکی ہے، لیکن ان کی آپس کی انڈر سٹینڈنگ اس قدر مضبوط اور شاندار رہی کہ انہوں نے اپنی جائیداد اور ایک دکان کو ایک ایسے کام کیلئے استعمال کرنے کا سوچا جس سے نہ صرف دنیا بھر کی سیاحت کا ان کا شوق پورا ہوجائے بلکہ وہ ”گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ” میں اپنا نام بھی درج کرالیں۔ معروف برطانوی جریدے ڈیلی میل کا کہنا ہے کہ ایلکس پیلنگ اور لیزاگرانٹ نے زور دے کر کہا ہے کہ وہ اپنی زندگی میں چھوٹی چھوٹی خوشیاں شیئر کرنا چاہتے تھے۔ ان کی خواہش تھی کہ وہ مختلف ممالک میں جا کر وہاں کی مقامی روایات اور ثاقفت کے تحت شادی کریں اور ان کی اسی خواہش نے ان کو مختلف ممالک کے سفر اور سیاحت پر ابھارا۔ جس کے بعد انہوں نے 55 ممالک میں جاکر شادیاں کرلی ہیں۔ اب ان کا ارادہ ہے کہ وہ 100 ممالک میں جاکر 100 بار شادیاں کر کے ایک ایسا عالمی ریکارڈ قائم کریں، جسے کوئی اور نہ توڑ سکے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ مختلف ممالک میں ایلکس اور لیزا نے شادی کارڈز بھی شائع کرائے۔ مانچسٹر سے تعلق رکھنے والے ایڈونچر کے شوقین میاں بیوی کا کہنا ہے کہ ان کی ان شادیوں سے ان کی اپنی ازدواجی زندگی پر انتہائی خوش گوار اثرات مرتب ہوئے ہیں اور وہ مزید ممالک میں جاکر شادیاں کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ برطانوی جریدے کا کہنا ہے کہ بہت سے لوگ شادیوں کے ایڈونچر میں مبتلا ان برطانوی میاں بیوی کو امیر کبیر سمجھتے ہیں، لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔ ایلکس پیلنگ اور لیزا گرانٹ نے اپنی جائیداد اور دکان فروخت کر کے 55 ممالک میں 55 بار شادی کی تقاریب کے انعقاد کا سامان کیا ہے۔ جب ایلکس اور لیزا کی 22 ویں شادی کا احوال عالمی اخبارات و جرائد اور الیکٹرونک میڈیا کے علم میں آیا تو 22 عالمی کمپنیوں نے ایلکس اور لیزا سے رابطہ کر کے ان کے کھانے پینے اور شادیوں کی تقاریب کے اخراجات اٹھانے کی پیشکش کی، جس کو دونوں ایڈونچر میاں بیوی نے خوش دلی سے قبول کیا۔ اسی سبب ان کی شادیوں کا ریکارڈ 55 شادیوں تک پہنچ گیا۔ ایلکس اور ان کی بیوی لیزا کا کہنا ہے کہ وہ عالمی کمپنیوں کی مدد کے بغیر کبھی بھی اس ریکارڈ کو قائم نہیں کرسکتے تھے، جس پر وہ ان کے شکر گزار ہیں۔ آسٹریلوی جریدے سڈنی مارننگ ہیرالڈ کا کہنا ہے کہ برطانوی میاں بیوی ایلکس پیلنگ اور لیزا گرانٹ نے ہوائی میں ڈولفن تالاب میں کھڑے ہو کر شادی کی، تو لاس اینجلس میں خوں آشمام ڈریکولا کا ڈریس پہنا۔ ہنڈراس میں عام لباس کے بجائے محض پھولوں کا بنا لباس زیب تن کیا، جبکہ مشی گن میں سفید لباس پہن کر پادری کے خطاب کے بعد تصویر کھنچوائی۔ شارجہ میں اونٹ کے روایتی گوشت کا مزا لیا۔ جب وہ چین پہنچے تو گرجا گھر میں جاکر چینی کھانوں کا لطف اٹھایا اور مہمانوں کے تحائف وصول کیے۔ ایلکس اور لیزا نے ہاتھی کا سفر کر کے راجھستان کے تاریخی محلوں میں آگ کے پھیرے بھی لیے ہیں اور سری لنکا میں قدیم روایات کے تحت میاں بیوی بننے کا سفر ایک بار پھر طے کیا۔ مالدیپ پہنچ کر انہوں نے سمندری حدود میں ساحل پر شادی کی اور ناریل کا پانی پی کر خوشی کا اظہار کیا۔ جبکہ نیپال کے قدیم مندروں اور اسٹوپا میں قدیم شادیوں کا لطف اٹھایا اور پڑوسی ریاست میانمار میں گوتم بودھ کے پیروکاروں کے نظریات کے تحت پیلا لباس پہن کر ہاتھ جوڑے۔ بنکاک میں جدید ہوٹل میں کیک کاٹا اور سنگا پور میں علاقائی روایات کے تحت ایک بار پھر نکاح کیا۔ افریقی ملک کینیا میں جنگلی قبائلیوں کا مختصر لباس پہن کر اپنے جسم پر نقش و نگار بنوائے اور شادی کرنے والے جنگل کے مذہبی پادری کی دعائیں لیں اور پھر اس کے بعد جا پہنچے میکسیکو، جہاں مچھلی کی دعوت میں درجنوں مہمانوں نے اس جوڑے کو شادی کی مبارک باد دی اور مزے دار کھانا کھلایا۔ آسٹریلوی جریدے نے لکھا ہے کہ ملکوں ملکوں گھومنے والے میاں بیوی ایلکس پیلنگ اور لیزا گرانٹ نے کیوبا، بولیویا، نکاراگوا، واشنگٹن، لندن، کاسا بلانکا، روس، یوکرائن، فلسطین، تل ابیب، استنبول، ایتھنز، ٹورونٹو، کینبرا سمیت کئی عالمی شہروں کا سفر کر کے مزید شادیاں کی ہیں اور ہر سفر کے دوران ایک فوٹوگرافر کو بھی ہائر کیا، جس نے ہر سفر میں ان کے اس انوکھے کام کی تصاویر بنا کر ایک ڈاکومینٹری بھی بنائی ہے۔ سڈنی مارننگ ہیرالڈ کے مطابق، ان کی دستاویزی کہانی میں بتایا گیا ہے کہ ایلکس اور لیزا نے کئی ممالک میں مقامی رسوم و روایات کے تحت شادیوں کی سیریز میں اسلامی طریقے سے بھی شادی کی، جس کیلئے ایک عالم دین کی خدمات حاصل کی گئی تھیں۔ تاہم ان میاں بیوی کو مطلع کیا گیا تھا کہ دین اسلام میں ایسا کوئی تصور نہیں کہ کوئی غیر اسلامی جوڑا اسلامی طریقے سے شادی کر کے اس کو نکاح کا نام دے یا دعویٰ کرے۔ اس لیے ان کے اس عمل کو ”دلجوئی” سے بڑھ کر کچھ نہ سمجھا جائے۔ آسٹریلوی جریدے کا دعویٰ ہے کہ شادیاں اور ایڈونچر کے شوقین ایلکس پیلنگ اور لیزا گرانٹ نے 55 ممالک کا سفر کر کے یہاں شادیوں کی چھوٹی بڑی تقریبات منعقد کی ہیں۔ جہاں انہوں نے اپنی جیب کا اندازہ کر کے مہمانوں کو بلایا۔ مثلاً عرب صحرائی اور افریقی ممالک اور بھارت میں ان کو شادیاں اور سیاحتی ٹرپ انتہائی سستا پڑا تھا۔ جس کے بعد انہوں نے یہاں اپنی شادیوں میں 100 سے زیادہ مہمانوں کو بلا کر ان کے کھانے پینے کا بندوبست کیا۔ لیکن امریکہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور امریکہ میں ان کا ٹرپ قدرے مہنگا پڑا، جہاں انہوں نے 25 مہمانوں کو اپنی شادی کی تقریب میں بلایا تھا۔ آسٹریلوی جریدے کا کہنا ہے کہ شادیوں کے شوقین ایلکس اور لیزا ہر سفر ہوائی جہاز سے نہیں کرتے تھے، بلکہ قریبی ممالک میں سفر کیلئے اپنی آزمودہ گاڑی ”پیگی” استعمال کرتے تھے اور دور دراز سفر کیلئے ہوائی جہاز کی سستی فلائٹس لیتے تھے۔ تاہم ان کا 85 فیصد سفر بذریعہ ”پیگی” سے ہوا ہے۔

No comments.

Leave a Reply