لیبیا کے نائب وزیر اعظم پر قاتلانہ حملہ

لیبیا کے نائب وزیر اعظم اور وزیر داخلہ صدیق عبد الکریم پر قاتلانہ حملہ

لیبیا کے نائب وزیر اعظم اور وزیر داخلہ صدیق عبد الکریم پر قاتلانہ حملہ

طرابلس ۔۔۔ نیو ٹائم

لیبیا کے نائب وزیر اعظم اور وزیر داخلہ صدیق عبد الکریم دارالحکومت طرابلس میں ہونے والے قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے۔ لیبیا کے وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق صدیق عبد الکریم طرابلس میں اپنی کار پر پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کرنے جارہے تھے کہ اس دوران نامعلوم مسلح افراد نے ان کی کار پر اندھا دھند فائرنگ کردی، تاہم گاڑی بلٹ پروف تھی جس کی وجہ سے حملے میں کوئی شخص ہلاک یا زخمی نہیں ہوا ہے۔ صدیق عبد الکریم پر قاتلانہ حملے سے قبل 12 جنوری کو نائب وزیر صنعت حسن الدروئی کو نامعلوم مسلح افراد نے ان کے آبائی شہر سرت میں فائرنگ کر کے قتل کردیا تھا۔ واضح رہے کہ لیبیا میں 2011ء میں سابق صدر معمر قذافی کی حکومت کے مسلح عوامی بغاوت کے نتیجے میں خاتمے کے بعد سے بدامنی اور طوائف الملوکی کا دور دورہ ہے۔ طرابلس اور دوسرے شہروں میں مسلح جنگجو دندناتے پھر رہے ہیں جو کسی حکومتی ادارے کے کنٹرول میں نہیں بلکہ وہ از خود ہی کارروائیاں کرتے ہیں اور حکومت کے لیے درد سر بنے ہوئے ہیں۔ طرابلس سمیت لیبیا کے تمام چھوٹے بڑے مشرقی شہر قذافی حکومت کے خاتمے کے بعد سے لاقانونیت کا شکار ہیں۔ ذرائع کے مطابق مسلح جنگجو لیبیا کی سیکیورٹی فورسز، غیر ملکیوں، ججوں، سیاسی کارکنان اور میڈیا کے نمائندوں کو آئے دن اپنے حملوں کا نشانہ بنارہے ہیں اور اب تک ان کے حملوں میں تین سو سے زیادہ افراد مارے جا چکے ہیں۔

No comments.

Leave a Reply