بھارت میں مسلمانوں سمیت کوئی اقلیت محفوظ نہیں: امریکا کی مذہبی آزادی پر رپورٹ

دو ہزار سترہ  میں 822 فرقہ وارانہ فسادات ہوئے جن میں 111 افراد ہلاک اور 2،384 زخمی ہوئے

دو ہزار سترہ میں 822 فرقہ وارانہ فسادات ہوئے جن میں 111 افراد ہلاک اور 2،384 زخمی ہوئے

نیو یارک ۔۔۔ نیوز ٹائم

امریکا کی مذہبی آزادی پر سالانہ رپورٹ نام نہاد سیکولر بھارت کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے لے آئی۔ مسلمانوں سمیت کوئی مذہبی اقلیت محفوظ نہیں، فرقہ وارانہ حملوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ بھارت کو ان ملکوں میں صف میں شامل کر دیا گیا جن کی نگرانی کی جائے گی۔ مودی کے بھارت میں ہندو اور زیادہ مضبوط اور خطرناک ہو گئے۔  امریکا کے مذہبی آزادی کے نگران ادارے ”کمیشن آن انٹرنیشنل ریلیجیس فریڈم” نے بھانڈا پھوڑ دیا۔ مذہبی آزادی پر جاری رپورٹ کے مطابق بھارت میں نہ صرف مسلمان بلکہ نچلی ذات کے ہندو دلت بھی محفوظ نہیں۔

رپورٹ میں مرکزی وزیر داخلہ ہنس راج آہیر کا پارلیمنٹ میں دیا بیان شامل کیا گیا ہے۔  بیان میں انہوں نے کہا کہ 2017 ء میں 822 فرقہ وارانہ فسادات ہوئے جن میں 111 افراد ہلاک اور 2،384 زخمی ہوئے۔  شدت پسند ہندو تنظیموں نے گزشتہ برس 10 مسلمانوں کو گائے ذبح کرنے کے الزام میں قتل کر دیا۔ ادھر مذہبی رواداری میں موجودہ حکومت کے دور میں مزید کمی ہوئی ہے۔  آبادی میں اضافہ کے باوجود قانون سازی میں مسلمانوں کا تناسب کم ہوا ہے،  ریاست اترپردیش میں مسلمانوں کی آبادی کا تناسب 19 فیصد ہے لیکن 2017 ء میں ریاستی اسمبلی میں ان کی نمائندگی میں 6 فیصد کمی ہوئی۔ وزیر اعظم مودی کے ہندو قوم پرست بی جے پی کے ریاستی اسمبلیوں میں 1400 وزرا میں صرف 4 مسلمان تھے۔ مذہبی عدم تشدد میں اضافے کی وجہ سے بھارت کو 2018 ء میں ان ملکوں کی فہرست میں رکھا گیا ہے جن کی نگرانی کی جائے گی۔

No comments.

Leave a Reply