ایران، چین اور روس کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے کا خواہاں

ایرانی صدر حسن روحانی

ایرانی صدر حسن روحانی

چھنگ تا ۔۔۔ نیوز ٹائم

ایرانی صدر حسن روحانی امریکہ کی جانب سے 2015 ء کے جوہری سمجھوتے سے دستبرداری کے اعلان کے بعد، اپنے روسی اور چینی ہم منصبوں کے ساتھ مذکورہ سمجھوتہ برقرار رکھنے پر متفق ہو گئے ہیں۔ ایرانی صدر روحانی مشرقی چین کے ساحلی شہر چھنگ تا میں اتوار کے روز ختم ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم ایس سی او کے سربراہ اجلاس میں مبصر کی حیثیت سے شریک تھے۔ روحانی نے ایس سی او اجلاس میں بتایا، کہ دوسرے ملکوں پر اپنی پالیسیاں تھوپنے کی امریکی کوششیں سب کے لئے خطرہ بن رہی ہیں۔ انہوں نے جوہری سمجھوتے سے امریکی دستبرداری، ایران پر پابندیوں کے دوبارہ نفاذ، اور دوسرے ملکوں کو ایران پر دبائو ڈالنے کا کہنے کی مذمت کی۔ روحانی اور چینی صدر شی جِن پنگ نے ایس سی او اجلاس کے بعد ملاقات میں جوہری سمجھوتے کی اہمیت کا اعادہ کیا۔ ایرانی صدر نے ایران میں توانائی اور دیگر شعبوں میں چینی کمپنیوں کی جانب سے سرمایہ کاری کا خیر مقدم کیا۔ ہفتے کے روز، روحانی اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعاون کو تقویت دینے پر اتفاق کیا۔ امریکہ کی جانب سے پابندیوں کے دوبارہ نفاذ کے اعلان کے بعد سے ایرانی معیشت مشکلات کا شکار ہے، اور کچھ یورپی کمپنیاں ایران چھوڑنے پر غور کر رہی ہیں۔صدر روحانی بظاہر چین اور روس کے ساتھ معاملات موزوں کرتے ہوئے امریکی دبائو کا سامنا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

No comments.

Leave a Reply