سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی تاحیات نااہلی کا فیصلہ معطل، اسحاق ڈار کی سینیٹ رکنیت معطل

سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار

سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار

لاہور ۔۔۔ نیوز ٹائم

لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی این اے 57 مری سے تاحیات نااہلی کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے انہیں انتخاب لڑنے کی اجازت دے دی، ایپلیٹ ٹربیونل نے شاہد خاقان عباسی کے کاغذات مسترد کرتے ہوئے انھیں ان کے آبائی حلقے سے نااہل قرار دے دیا تھا۔ جسٹس طارق عباسی نے ریمارکس دیئے کہ توہین آمیز زبان استعمال کرنے والوں کو شٹ اپ کال دینا ضروری ہے۔ لاہور ہائیکورٹ نے Qasoor میں عدلیہ مخالف احتجاج پر ن لیگ کے سابق رکن قومی اسمبلی Sheikh Waseem Akhtar سمیت 4 مقامی رہنمائوں کو ایک،  ایک ماہ قید اور ایک، ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنا دی، عدالت نے Haider Kharel ، Ashiq Awan کو انتخاب لڑنے کی اجازت، Rana Hayat کے کاغذات چیلنج، Norani Brothers نے بھی اپیل کر دی، جبکہ سابق وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے توہین عدالت کیس میں غیر مشروط معافی مانگ لی۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن نے Ishaq Dar کی سینیٹ کی رکنیت معطل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا، سابق وزیر خزانہ کی رکنیت اثاثہ جات ریفرنس میں عدم پیشی پر معطل کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق Justice Syed Mazahar Ali Akbar Naqvi پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے سابق وزیر اعظم کی درخوا ست پر سماعت کی  جس میں Appellate Tribunal کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا۔  درخواست میں نشاندہی کی گئی کہ Appellate Tribunal کے پاس کسی امیدوار کو Sadiq and Amin قرار دینے کا کوئی اختیار نہیں ہے، ٹریبونل نے حقائق کے برعکس انہیں آرٹیکل 62(1) Fکے تحت نااہل کیا، ٹربیونل نے سابق وزیر اعظم کے خلاف فیصلہ دے کر اپنی حدود سے تجاوز کیا ہے، Appellate Tribunal نے حقائق کے برعکس اور قانون کی رو کے مطابق فیصلہ نہیں کیا تمام تر تفصیلات Appellate Tribunal کے روبرو پیش کی گئیں۔ 2 رکنی بنچ نے Appellate Tribunal کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کر دئیے  سماعت کے دوران بنچ کے سربراہ Justice Syed Mazahar Ali Akbar Naqvi نے شاہد خاقان عباسی کو باور کروایا کہ میڈیا پر چلنے والا ان کا بیان مناسب نہیں تھا، ایسے بیانات سے گریز کریں، سابق وزیر اعظم نے اپنے حق میں فیصلے پر مسرت کا اظہار کیا۔

سابق وزیر اعظم شاہد حاقان عباسی کا کہنا ہے کہ میں نے سیکیورٹی کونسل اجلاس کی کارروائی کسی کو نہیں بتائی، ایک ذمہ دار آدمی ہوں ہمیشہ حلف کی پاسداری کی ہے، شاہد خاقان عباسی نے عدالتی فیصلے کے بعد لاہور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دعوی کیا  کہ عام انتخابات میں تمام حلقوں سے شیر، شیر کی آواز آئے  گی، الیکشن میں عوام دیکھ لیں گے، ہمیں پوری امید ہے نواز شریف الیکشن سے قبل واپس آئیں گے اور لاہور سے ایک سیٹ بھی کسی اور جماعت کو نہیں جائے گی۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میرے خلاف کوئی کیس نہیں تھا، الیکشن کمیشن کو ان باتوں کا نوٹس لینا چاہیے،

الیکشن کمیشن کو ریٹرننگ افسران اور ایپلٹ ٹریبونل کے فیصلوں کا بھی نوٹس لینا چاہیے۔خاقان عباسی نے کہا کہ میں عدالتوں کی عزت کرتا ہوں اور جب عدالت ہمیں بلائیں گی ہم پیش ہوں گے،  الیکشن کے عمل کو متنازع نہیں ہونا چاہئیے یہ وہ چیز ہے جس سے جمہوریت آگے بڑھتی ہے، پوری دنیا میں تکنیکی بنیادوں پر کاغذات نامزدگی مسترد نہیں ہوتے، 25 جولائی کو عوام کی عدالت اپنا فیصلہ سنائے گی۔

ادھر عدالت عالیہ راولپنڈی بنچ کے جسٹس طارق عباسی نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ توہین عدالت کرنے والوں کو شٹ اپ کال دینا ضروری ہے کراچی سے خیبر تک جس کے خلاف فیصلہ آتا ہے وہ عدالت سے باہر نکل کر نعرہ لگاتا ہے اور عدالت پر انگلی اٹھاتا ہے، عدالت نے دستاویزی ثبوت اور ویڈیو ریکارڈ طلب کرتے ہوئے سماعت 3 جولائی تک ملتوی کر دی۔ اس مواد کا جائزہ لینے کے بعد ہی اگلی کارروائی ممکن ہو گی۔ عدالت نے قرار دیا کہ یہ صرف الیکشن درخواستوں پر ہی نہیں دیگر کیسز میں بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ عدالتی فیصلوں پر انگلی اٹھائی جاتی ہے، عدالت کے تقدس کو پامال نہ کیا جائے بلکہ مروجہ طریقہ کار اپنایا جائے۔ راولپنڈی کے شہری ملک ریاض انجم نے فاروق اعوان ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا  کہ ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس عباد الرحمان لودھی پر مشتمل خصوصی الیکشن ٹریبونل نے 27 جون کو سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف انتخابی عذرداری میں انہیں آرٹیکل 62(1) Fکے تحت تاحیات نااہل قرار دیا  جس کے ردعمل میں شاہد خاقان عباسی نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں معزز جج کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کی،  قابل اعتراض زبان استعمال کرنے پر گزشتہ روز ڈسٹرکٹ بار و ہائیکورٹ بار کے وکلا نے مکمل ہڑتال کی اور عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن نے اسحاق ڈار کی سینیٹ کی رکنیت معطل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا، الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اسحاق ڈار کی سینیٹ کی رکنیت سپریم کورٹ کے حکم پر معطل کی گئی ہے، نیب نے پاناما کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس دائر کیا تھا جس میں مسلسل عدم حاضری پر احتساب عدالت نے انہیں اشتہاری قرار دے رکھا ہے۔ سپریم کورٹ کے بار بار بلانے کے باوجود عدالت میں پیش نہ ہونے پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے 8 مئی کو سابق وزیر خزانہ کی سینیٹ کی رکنیت عبوری طور پر معطل کرنے کا حکم جاری کیا تھا تاہم وہ علاج کی غرض سے لندن میں موجود ہیں اور انہوں نے اپنی میڈیکل رپورٹس عدالت کو بھجوا رکھی ہیں۔

No comments.

Leave a Reply