انتالیس سو میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرنے والے ہائپر سونک طیارے کا منصوبہ

انتالیس سو میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرنے والے ہائپر سونک طیارے کا منصوبہ

انتالیس سو میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرنے والے ہائپر سونک طیارے کا منصوبہ

نیو یارک ۔۔۔ نیوز ٹائم

امریکی کمپنی بوئنگ نے ایسے hypersonic plane طیارے کی تیاری پر کام شروع کر دیا ہے جو 3900 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کر سکے گا  اور کراچی سے نیو یارک کا سفر، جو ابھی لگ بھگ 18 گھنٹوں میں طے ہوتا ہے، محض 2 گھنٹوں میں ممکن ہو سکے گا۔ کم از کم کمپنی کا تو یہی دعوی ہے۔ بوئنگ ابھی اس طیارے کی رفتار کو ممکن بنانے پر کام کر رہی ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ اسے متعارف کرانے کی تاریخ کے اعلان کا ارادہ بھی رکھتی ہے۔  اس طیارے کے design concept debut امریکن Institute of Aeronautics and Astronautics میں ہوا۔ اس موقع پر کمپنی کے حکام کا کہنا تھا کہ ہم ایک سپر سونک یا hypersonic صلاحیت رکھنے والے طیارے کے خیال کو حقیقی شکل دینا چاہتے ہیں، جس سے دنیا بھر میں کسی بھی جگہ ایک سے 2 گھنٹوں میں پہنچنا ممکن ہو سکے۔  خیال رہے کہ hypersonic کی کوئی واضح تعریف تو نہیں مگر عام طور پر اس کا حوالہ ایسے طیارے کے لیے دیا جاتا ہے جو کہ آواز کی رفتار سے 5 گنا تیز پرواز کر سکے۔ بوئنگ کا طیارہ اگر حقیقی شکل اختیار کر سکا تو یہ 3900 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کر سکے گا۔  اب تک کی تاریخ کا تیز ترین طیارہ Concord New York سے لندن کا فاصلہ ساڑھے 3 گھنٹے میں طے کرنے کی صلاحیت رکھتا تھا جبکہ Boeing concept aircraft یہ سفر اس کے مقابلے میں آدھے وقت میں طے کر سکے گا۔  ویسے سننے میں تو تیز ترین سفر کا خیال اچھا لگتا ہے  مگر بوئنگ نے تسلیم کیا ہے کہ hypersonic پرواز کے لیے کم از کم 20 سے 30 سال کا عرصہ درکار ہو گا۔

No comments.

Leave a Reply